جمعه, اکتوبر 11, 2024
Homeخبریںآئی آر جی سی انٹیلی جنس کی ہاتھوں تین بلوچ شہریوں کی...

آئی آر جی سی انٹیلی جنس کی ہاتھوں تین بلوچ شہریوں کی گرفتاری کی رپورٹ

زاہدان ( ہمگام نیوز) عدنان قتالی، جواد قتالی اور عمر علی زادہ، جنہیں آئی آر جی سی انٹیلی جنس نے مولوی موسیٰ رحیمی سے پہلے گرفتار کیا تھا، ابھی تک حراست میں ہیں اور ان کے بارے میں ابھی تک کوئی معلومات دستیاب نہیں ـ

مولوی موسیٰ رحیمی بندر عباس میں آئی آر جی سی کے انٹیلی جنس حراستی مرکز میں مشتبہ طور پر ہلاک ہو گئے۔

رپورٹ کے مطابق سیریک شہر سے تین بلوچ شہری اب بھی آئی آر جی سی کی انٹیلی جنس کی تحویل میں ہیں اور ان کی حالت کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔

عدنان اور سید جواد دونوں سگے بھائی اور سید حسن کے بیٹے ہیں۔ عمر علیزادہ ولد محمد ساکن قلموئی گاؤں سے تعلق رکھتا ہے ۔ بندر عباس سے عدنان، جواد قتالی اور سیریک سے عمر علیزادہ کو گرفتار کیا گیا ہے۔

عدنان اور جواد کو مولوی رحیمی سے پہلے گرفتار کیا گیا تھا اور اس کے بعد عمر کو گرفتار کیا گیا تھا۔

آئی آر جی سی کے انٹیلی جنس حراستی مراکز میں مولوی رحیمی کی ہلاکت کے بعد، ان تینوں بلوچ شہریوں کو دو دن بعد بندرعباس کے شہر میناب جیل منتقل کر دیا گیا۔

رپورٹ موصول ہونے تک گرفتاری کی وجہ اور ان تینوں شہریوں کے خلاف الزامات کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں۔

کہا جاتا ہے کہ سید جواد قتالی کلنگی مسجد کے امام اور قرآن کے حافظ ہیں۔

مولوی موسیٰ رحیمی 24 جولائی کو بندر عباس میں آئی آر جی سی کے انٹیلی جنس حراستی مراکز میں مشتبہ طور پر انتقال کر گئے۔

واضح رہے کہ قابض ایران اپنے مخالفین کو حراست میں لے کر یا تو اسے پھانسی پر چڑھا دیتا ہے یا انہیں جیلوں کے اندر زہر دے کر قتل کر تا ہے ـ

یہ بھی پڑھیں

فیچرز