آواران ( ہمگام نیوز) آواران گزشتہ دوماہ سے جاری مون سون بارشوں کے باعث آواران کے 90 فیصد لوگ سیلاب سے متاثر ہو چکے ہیں ایک تو
خوردونوش اور زندگی کے ضروریاتی سامان مہنگا ہونے کے ساتھ ساتھ ہر
چیز غریب عوام کی بس دور ہوتا جارہا ہے پرائس کنٹرول کمیٹی منظر عام سے غائب ہے دوسری جانب سیلاب متاثرین غریب مزدور طبقہ کا
کوئی پرسان حال نہیں ہے امدادی سامان صرف خاص لوگوں میں تقسیم کیا جا رہا ہے ـ جبکہ عام عوام کو انتہائی مشکلات کا سامنا ہے ـ
آواران کے علاقے کولواہ جھاؤ سب تحصیل گیشکور اور دیگر علاقوں میں اکثر غریب اور مزدور طبقہ آباد ہے ـ
حالیہ بارشوں کی وجہ سے بے روز گاری اور غربت نے پنجے گاڑ دیے ہیں آواران کے عوام کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ـ آواران کے سینکڑوں کی تعداد متاثرین بے یار مدد گار حکومتی امداد کے منتظر ہیں جبکہ حکومت کی طرف سے کوئی مالی امداد ضرورت مندوں تک نہیں پہنچ رہے ہیں صرف خاص طبقے کو امدادی سامان تقسیم کی جارہی ہے ـ
جبکہ بلوچستان حکومت صرف پریس کانفرسوں تک محدود ہے عوامی حلقوں نے ایک بار پھر وزیر اعلی بلوچستان سے مطالبہ کیا کہ سیلاب متاثرین کی مالی امداد فراہم کی جائیں