Homeخبریںآواران ،مشکے سے خواتین و بچوں کی اغواء بدترین کاروائی قرار دیتے...

آواران ،مشکے سے خواتین و بچوں کی اغواء بدترین کاروائی قرار دیتے ہیں۔بی ایچ آر او

کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچ ہیومین رائٹس آرگنائزیشن کی چیئرپرسن بی بی گل بلوچ نے کراچی پریس کلب میں اپنے ایک پریس کانفرنس کے دوران ضلع آواران کے علاقے مشکے، تنک اور مُرماسی سے خواتین و بچوں کی اغواء کو بدترین کاروائی قرار دیتے ہوئے کہا فورسز کے ہاتھوں خواتین کے اغواء کا بڑھتا ہوا رجحان خطرناک صورت حال کی پیشگوئی کررہی ہے، فورسز کی اس نئی پالیسی کے خلاف پاکستان کے سول سوسائٹی، صحافیوں اور وکلاء اور میڈیا تنظیموں کو ہرصورت میں آواز اٹھانا چاہیے۔ بی بی گل بلوچ نے کہا کہ ریاستی فورسز جب خود ہی ریاستی قوانین کا احترام نہیں کریں گے تو عام لوگوں کا بھی یقین ریاست کے اداروں اور قوانین سے اٹھ جائے گا۔ 7مارچ کو مشکے کے علاقے مُرماسی سے فورسز نے 16خواتین کو شیر خوار بچوں سمیت اغواء کرلیا جو تاحال مشکے گجر آرمی کیمپ میںآرمی کی تحویل میں موجود ہیں۔ ان خواتین سے کسی کو ملنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ 9مارچ کو مشکے ہی کے علاقے تنک بنڈکی میں ایک کاروائی کے دوران فورسز نے گھرو ں کوجلانے کے بعد4 1خواتین کو گرفتاری بعدلاپتہ کردیا۔ یہ خواتین کی اغواء کا پہلا واقعہ نہیں بلکہ اس سے پہلے بھی خواتین مختلف علاقوں میں فورسز کی کاروائیوں کا نشانہ بنے ہیں، لیکن افسوسناک طریقے سے ریاستی سول حکمران اور عدلیہ کے ادارے ان معاملات پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ جب ریاست کی عدلیہ اور انتظامیہ کے ادارے موجود ہیں، جب ریاست کے پاس ایک دستاویزی آئین تمام اداروں کی اختیارات اور انسانوں کی احترام کے حوالے سب کچھ واضح کرچکا ہے، تو اس کے باوجود کیوں کر کسی ادارے کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ اپنی مان مانی کرکے کسی کو بھی اغواء کرے۔ قتل کرے، تشدد کا نشانہ بنائے ، یا گھر جلائے؟ انہوں نے کہا کہ فورسز کی اختیارات میں لامحدود اضافہ اور احتساب کا موثر فارمولہ نہ ہونے کی وجہ سے جونیئر اہلکار بھی کسی شخص کو مشتبہ قرار دیکر قتل کرنے یا تشدد کا نشانہ بنانے میں مکمل آزاد ہیں، جس سے انسانی حقوق کی صورت حال پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔بی ایچ آر او کی چیئرپرسن نے میڈیا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ میڈیا کی خاموشی حقائق کو چھپانے کا سبب بن رہی ہے۔ بلوچستان کی صورت حال کو رائے عامہ کا حصہ بنانے کے لئے میڈیا کو ہنگامی بنیاد پر کردار ادا کرنا چاہیے، تاکہ سنگین ہوتی انسانی صورت حال پر جلد از جلد قابو پایا جا سکے۔

Exit mobile version