آواران:(ہمگام نیوز) مقبوضہ بلوچستان کے علاقے آواران میں دلجان بلوچ کی باحفاظت بازیابی کے لیے خواتین سمیت بڑی تعداد میں مظاہرین تیسرے روز بھی دھرنے میں شریک ہیں۔ یہ مظاہرے ڈی سی آفس، آواران-کراچی شاہراہ، اور نو دھگ شاہراہ سمیت مختلف مقامات پر جاری ہیں، جہاں شدید گرمی کے باوجود مظاہرین اپنے مطالبات کے حق میں پرعزم ہیں۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ مقامی دکانداروں کو دھمکیاں دی گئی ہیں کہ وہ احتجاج میں شامل افراد کے ساتھ کسی بھی قسم کا تعاون نہ کریں۔ دکانداروں کو خبردار کیا گیا ہے کہ اگر انہوں نے مظاہرین کو اشیاء فراہم کیں یا کسی اور طریقے سے مدد کی تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ پاکستانی فورسز ہر قسم کی ٹیکٹس استعمال کر رہی ہیں تاکہ دھرنے کو ناکام بنایا جا سکے۔ سیکیورٹی فورسز نے احتجاجی مقامات کو چاروں طرف سے گھیر رکھا ہے اور وقتاً فوقتاً دباؤ ڈالنے اور مظاہرین کو خوفزدہ کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
احتجاج میں شامل خواتین اور دیگر مظاہرین نے واضح کیا ہے کہ وہ دلجان بلوچ کی بازیابی تک اپنے احتجاج کو جاری رکھیں گے۔ انہوں نے حکومت اور متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ دلجان بلوچ کو فوری طور پر بازیاب کیا جائے اور مظاہرین کو ہراساں کرنے کا سلسلہ بند کیا ج
ائے۔