جمعه, نوومبر 29, 2024
Homeخبریںاحتجاج کے دوران گرفتار کیے گئے ایک بلوچ شہری کو سزائے موت...

احتجاج کے دوران گرفتار کیے گئے ایک بلوچ شہری کو سزائے موت کا حکم

زاہدان( ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق 20 سالہ بلوچ شہری کمبیز خروت کو سزائے موت سنائی گئی جسے قابض ایرانی انٹیلیجنس ایجنسی نے 1 اکتوبر مہر 2022 کو زاہدان سے گرفتار کیا تھا۔

 کمبیز خروت کو نومبر کے اوائل میں ضمانت پر رہا کیا گیا تھا اور انہیں 12 نومبر 2022 کو دوبارہ طلب کر کے گرفتار کیا گیا تھا۔

 کہا جاتا ہے کہ اسے زاہدان میں واقع شہید نوری عدالت کی دو فوجداری برانچ نے موت کی سزا سنائی تھی جو کہ ہیلتھ بلویڈی پر واقع ہے۔

 کمبیز خروت یکم فروری 2002 کو پیدا ہونے والے زاہدان کے رہائشی مہر اللہ کے بیٹے کو نومبر میں قابض ایرانی انٹیلی جنس فورسز نے زاہدان کے علاقے کریم آباد میں دکان کے اندر سے دوبارہ گرفتار کیا تھا۔

 واضح رہے کہ مذکورہ شخص کو انٹیلیجنس ایجنسی کے حراستی مرکز میں شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور اسے اپنے حساب سے وکیل حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ وہ اس وقت زاہدان سینٹرل جیل کے وارڈ (9) میں ہے، جہاں اسے فون کرنے یا ملات کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

 کمبیز نے عدالت میں اپنے خلاف لگائے گئے تمام الزامات کی واضح طور پر تردید کی ہے، لیکن زاہدان کے پراسیکیوٹر جناب مہدی شمس آبادی نے اس کے لیے سزائے موت کی درخواست کی، اور جج نے کمبیز کے دفاع پر توجہ نہیں دی۔

 واضح رہے کہ کیمبیز کی سزائے موت کا حکم نامہ جاری کرنے کے بعد انہیں اپنی صفائی کے لیے 20 دن کا وقت دیا گیا تھا۔

 واضح رہے کہ 18 سالہ بلوچ نوجوان شعیب میربلوچزہی ریگی اور زاہدان مظاہروں کے زیر حراست افراد میں سے ایک منصور دہمردہ کو موت کی سزا سنائی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز