خاران(ہمگام نیوز) احسان اللہ قتل و پولیس کی وحشیانہ رویے کے خلاف خاران سول سوسائٹی اور احسان اللہ کی فیملی کی جانب سے کل 16 جولائی بروز جمعرات کو احتجاج کیا جائے گا۔
سول سوسائٹی کے مطابق صبح نو بجے چیف چوک سے ریلی کی شکل میں کمیشنر آفس کی جانب روانہ ہوں گے جہاں ریلی دھرنے کی شکل اختیار کرے گی۔
واضح رہے دو روز قبل خاران پولیس کی جانب سے احسان اللہ کے لواحقین کو اطلاع دی گئی تھی کہ احسان اللہ نے پولیس تحویل میں خودکشی کر لی ہے۔
پولیس حکام کے مطابق احسان اللہ نے اپنے آپ کو باتھ روم کے شاور سے لٹکا کر خودکشی کی ہے، مگر لواحقین کی تشویش کے اظہار اور عدم اطمینان پر لاش پوسٹ مارٹم کیلئے کوئٹہ بھیجی گئی اور کوئٹہ اسپتال انتظامیہ کی جانب سے جاری کی گئی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں احسان اللہ کی موت کا سبب دم گھٹنا بتایا گیا۔ جبکہ گھر والوں، عینی شاہدین اور ہسپتال ذرائع نے لاش کی ابتدائی معائنے کے بعد بتایا ہے کہ احسان اللہ کے جسم پر شدید تشدد کے نشانات واضح موجود تھے، ان کا کہنا ہے کہ یہ خودکشی نہیں بلکہ قتل ہے۔
خاران عوام میں اس غلط پوسٹ مارٹم رپورٹ کے خلاف شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔
پولیس کی جانب سے جاری کردہ تصاویر اور لاش پر تشدد کی وجہ سے مختلف نوعیت کے نشانات دیکھنے کے بعد عوام اس رپورٹ کو جعلی اور منگھڑت قرار دے رہی ہے۔
اسی ضمن میں احسان اللہ کے لواحقین اور سول سوسائٹی خاران کی جانب سے کل کمیشنر آفس کے سامنے احتجاجی دھرنے کی کال دی گئی ہے جس کے لیے خاران کے تمام مکتبہ فکر کے لوگ، طلبہ تنظیمیں، وکلا برادری، تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں اور انجمن تاجران سے سول سوسائٹی خاران نے بھرپور شرکت کرنے کی اپیل کی ہے۔