واشنگٹن(ہمگام نیوزڈیسک)میڈیا اطلاعات کے مطابق امریکہ نے ایران کی جوہری ہتھیاروں کے حصول کی خواہش کے سبب گزشتہ برس نومبر میں ایک بار پھر تہران پر پابندیاں عائد کر دی تھیں۔تازہ ترین تفصیلات کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے بتایا ہے کہ نومبر 2018 میں واشنگٹن کی جانب سے استثناء حاصل کرنے والے 8 ممالک کے ساتھ بات چیت جاری ہے تا کہ یہ ممالک ایران سے تیل کی خرید کو مکمل طور پر روک دیں۔
ذرائع کے مطابق انڈیا یہ چاہتا ہے کہ پابندیوں سے استثناء میں کسی بھی توسیع کی صورت میں وہ یومیہ 3 لاکھ بیرل کے قریب ایرانی تیل کی خریداری کا سلسلہ جاری رکھے۔امریکا نے ایران کے سب سے بڑے خریداروں چین، انڈیا، جاپان، جنوبی کوریا، تائیوان، ترکی، اٹلی اور یونان کو یہ استثناء فراہم کیا تھا کہ وہ تہران سے محدود مقدار،معدو وقت تک تیل کی درآمد جاری رکھ سکتے ہیں ۔تاہم اب واشنگٹن کی جانب سے ان ممالک کی حکومتوں پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ آخرکار ایرانی تیل کی درآمدات مکمل طور سے روک دیں۔
واضح رہے کہ مذکورہ ممالک کو حاصل موجودہ استثناء چار مئی کو اختتام پذیر ہو جائے گا۔ یاد رہے اس سے قبل مئی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران اور چھ بڑی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔ یہ معاہدہ جولائی 2015 میں طے پایا تھا۔