تہران( ہمگام نیوز ) اسرائیل اور مغربی ممالک کے انٹیلجنس ادارے ایران میں خانہ جنگی کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔ ایران کی طرف سے اس الزام کا اعادہ جمعرات کے روز کیا گیا ہے۔ ایران ان دنوں سب سے 1979 کے بعد سب سے بڑے احتجاج کی گرفت میں ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ حسین عبداللہیان کی طرف سے یہ بات اپنے ایک ٹویٹ میں کہی گئی ہے۔ ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ ‘مختلف سکیورٹی سروسز ، اسرائیل اور بعض مغربی سیاستدان ایران میں خانہ جنگی، تباہی اور ایران کو توڑنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔’
ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا ‘ لیکن انہیں معلوم ہونا چاہیے ایران لیبیا یا سوڈان نہیں ہے۔ ‘ تہران کی طرف سے مغربی مخالفین پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ملک میں بد امنی کو ہوا دے ہے ہیں۔مہسا
واضح رہے ایران میں سولہ ستمبر سے بدامنی کی اور احتجاج کی لہر جاری ہے۔ احتجاج کی شدید مہسا امینی کی پولیس حراست میں ہلاکت کے بعد شروع ہوئی تھی۔ اس احتجاج کے دوران سینکڑوں ادراد مارے جا چکے ہیں۔
بدھ کے روز ایران جنوب مغربی علاقے میں حملے بھی کیے گئے ہیں۔ جن میں سات افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ۔ میڈیا نے ان حملوں کو دہشت گردانہ حملوں کا نام دیا ہے۔
برطانیہ اور فرانس کی طرف سے ان ملکوں کے شہریوں کو خطرات درپیش ہونے کی شکایت کی گئی ہے۔ جبکہ ایران ان ملکوں کی انٹیلجنس اور این جی اوز کو بد امنی میں ملوث سمجھتا ہے۔ اس نے اس پس منظر میں کئی مغربی ملکوں کے افراد کو حراست میں بھی لے رکھا ہے۔