یروشلم (ہمگام نیوز ) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا۔کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے حال ہی میں اسرائیلی ملکیتی کارگو بحری جہاز پر حملہ ایران نے کیا ہے، اسرائیل ایران کو خطے میں بدترین دشمن تصور کرتے ہے۔ اسرائیل اور ایران کے مابین کشیدگی گزشتہ کئی عرصے سے چلی آرہی ہیں ۔جس میں اسرائیل نے کئی بار خطے میں ایرانی آرمی سپاہ پاسداران انقلاب کے ٹھکانوں کو بھی فضائی حملوں کے زریعئے سے نشانہ بنا چکا ہے ۔
ایران نے اپنے ایٹمی سائنسدان محسن فخریزادہ کی ہلاکت کا الزام بھی اسرائیل پرلگایا تھا ۔ یاد رہے کہ ایران کے جوہری پروگرام دفاعی انوویشن اور ریسرچ (ایس پی این ڈی) میں فخریزادہ کا اہم کردار تھا اور فخریزادہ کو 27 نومبر کو تہران کے باہر ایک قافلے میں گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا۔
اسرائیلی حکومت نے ایران کے اس دعوے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا تھا کہ اس واقعے کے پیچھے ان کا ہاتھ ہے۔ حالانکہ ایک نامعلوم عہدیدار نے دو دن بعد ہی اسرائیلی ٹی وی کو بتایا کہ فخریزادہ کی سرگرمیاں روکنی پڑی اور اب یہ دنیا اس کے بغیر ایک محفوظ جگہ ہے.
اور اب جب کے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاھو نے گذشتہ ہفتے خلیج عمان میں گاڑیوں سے لدے ایک اسرائیلی ملکیت مال بردار جہاز پر پراسرار حملے کا الزام ایران پرعائد کرتے ہوئے عہد کیا کہ ان کی حکومت جوابی کارروائی کرے گی۔
مزید یہ بھی کہا کہ یہ واقعتا ایران کی کاروائی تھی۔
نیتن یاہو نے پیر کو نشر ہونے والے ایک ریڈیو انٹرویو میں یہ بھی کہاکہ ایران اسرائیل کا سب سے بڑا دشمن ہے۔ میں ان کو روکنے کے لئے پرعزم ہوں۔ ہم اسے پورے خطے میں مار رہے ہیں۔
یاد رہے خلیج عمان میں گاڑیوں سے لدے اسرائیلی ملکیت مال بردار کارگو جہاز ہیلیوس رے جو سنگاپور جاتے ہوئے خلیج کے کئی بندرگاہوں پر گاڑیوں کو اتارنے والے تھا کو جمعہ کے روز خلیج فارس کے داخلی راستے کے قریب ایرانی ساحل کے ساتھ نشانہ بنایا گیا تھا ۔