اسرائیل (ہمگام نیوز) اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے ایران کے خلاف ممکنہ حملے کی تیاریوں کے سلسلے میں وزارت خزانہ اور وزارت فوج کے سینئر ذمے داران کے ساتھ بات چیت کی ہے۔
اسرائیلی سیکورٹی کابینہ اس حوالے سے بدھ کے روز ایک اجلاس میں اکٹھا ہو گی۔
اسی سلسلے میں اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف افیف کوشافی نے گذشتہ ہفتے تصدیق کی تھی کہ انہوں نے فوج کو حکم دیا ہے کہ رواں سال ایران پر ممکنہ حملے کے لیے منصوبہ تیار کریں۔ تل ابیب حکومت کی جانب سے حملے کا فیصلہ کرنے کی صورت میں اس منصوبے پر عمل کیا جائے گا۔
اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز نے پیر کے روز باور کرایا تھا کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنا مشرق وسطی کے لیے خطرہ ہے۔ ایک ٹی وی انٹرویو میں گینٹز نے ایران کے زیر نگرانی ان دہشت گرد کارروائیوں پر تشویش کا اظہار کیا جو خطے میں عدم استحکام کا سبب بن رہی ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ اینتھونی بلینکن نے پیر کے روز زور دے کر کہا تھا کہ اگر ایران کی جانب سے جوہری معاہدے کی خلاف ورزیاں کا سلسلہ جاری رہا تو وہ جوہری ہتھیار کے لیے مطلوبہ مواد محض چند ہفتوں میں حاصل کر لے گا۔
دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن پہلے ہی عندیہ دے چکے ہیں کہ اگر تہران جوہری معاہدے کی تمام شرائط پر عمل درامد کرے تو واشنگٹن کے اس معاہدے میں واپس آنے کا امکان ہے۔
اس کے مقابل ایران کے ایک اہم ذمے دار نے بدھ کے روز کہا کہ اسرائیلی چیف آف اسٹاف کی جانب سے ایران پر ممکنہ حملے کے لیے منصوبہ واضح کرنے سے متعلق بیان محض نفسیاتی جنگ کا حصہ ہے۔