شنبه, جنوري 11, 2025
Homeخبریںپاکستان سعودی عرب کے تعاون سے چاغی میں خام لوہے کی اسٹیل...

پاکستان سعودی عرب کے تعاون سے چاغی میں خام لوہے کی اسٹیل مل لگانے کی منصوبہ بندی

اسلام آباد (ہمگام نیوزڈیسک) مانیٹرنگ نیوزڈیسک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری کے تعاون سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ پہلی مقامی خام لوہے کی اسٹیل مل چنیوٹ میں قائم کی جائیگی جو کہ سعودی سرمایہ کاری کے لیے موجودہ حکومت کی جانب سے منتخب کیے گئے 4 منصوبوں میں سے ایک ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان نے معدنی وسائل میں اقتصادی تعاون کے لیے سعودی حکومت کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کر رکھے ہیں۔

مفاہمتی یادداشت 20 ارب ڈالر کے معاہدے کا حصہ ہے جو توانائی کی پیداوار، ریفائنری، پیٹرو کیمیکل پلانٹ، کھیلوں کے فروغ سمیت مختلف شعبوں کے لیے 17 فروری 2019 کو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ اسلام آباد کے دوران دستخط کیے گئے تھے۔
ان منصوبوں میں سے اعلیٰ سطحی اجلاس میں 4 منصوبوں کی پیشکش کا انتخاب کیا گیا۔ واضع رہے اس اجلاس کی صدارت پاکستانی وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہزاد سید قاسم نے کی جس میں متعلقہ وفاقی و صوبائی محکموں کے 24 اراکین نے شرکت کی تھی۔اجلاس میں سعودی مفاد کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کے بعد 4 منصوبوں کی ابتدائی فہرست قائم کی گئی۔

ان منصوبوں مین پنجاب کے علاقے چنیوٹ اور مقبوضہ بلوچستان کے علاقے چاغی میں خام لوہے کی اسٹیل مل کے قیام کے منصوبے کو خصوصی طور پر شامل کیا گیا ہے۔

پنجاب منرل کمپنی، پاکستان منرل ڈیولپمنٹ کارپوریشن اور پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ سے مشترکہ طور پر اس حوالے سے منصوبے کی پیشکش تیار کرنے کا کہا گیا یے۔

پیش کردہ مقام پر توانائی کے ضروریات کو پورا کرنے کیلئے مقامی سطح کے کوئلے کے استعمال کا بھی فیصلہ کیا گیا یے۔

فہرست میں دوسرا آئٹم بلوچستان میں بریٹے-لیڈ-زنک منصوبے کی تعمیر اور پروسیسنگ/میٹل ریفائنری قائم کرنا بھی شامل ہے۔

اس کے علاوہ سندھ کے تھر کوئلے کو گیس میں تبدیل کرنے کا منصوبہ تیسرا انتخاب ہے جس کے لیے سندھ سینرجی ڈپارٹمنٹ سے پیشکش تیار کرنے کا کہا گیا ہے۔

سب سے آخر میں ضلع چاغی میں ریکو ڈک اور سینڈک کے علاوہ دھاتی معدنی ذخائر کی تلاش اور تعمیر شامل ہے۔اس کے لیے بلوچستان مائنز اینڈ منرل ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ پیشکش تیار کرے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر 4 منصوبوں کا مواقع، مقام، ارضیات، خام مٹیریل کی اقسام ، کان کے وسائل، کان کی عمر، مائیات، سڑکوں، مواصلات، بجلی کی فراہمی، ماحول، ٹیکسز اور دیگر کے علاوہ مستقبل کے ان منصوبوں کیلئے امن و عامہ سے متعلق لیویز کی استعداد کار کو بڑھانا ، مقامی و بین الاقوامی صارفین تک رسائی، سرمایہ کاری کا حجم اور منافع، منصوبے کا اسٹرکچر، وفاقی و صوبائی قوانین کے تحت انتخاب کا فیصلہ کیا گیا ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز