کابل ( ہمگـام نیوز ) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق مشرق وسطی کے اعلی امریکی فوجی عہدیدار جنرل مکنزی سہ روزہ دورہ کابل سے روانگی کے وقت میڈیا کو بیان دیتے ہوئے انھوں نے کہا ہے کہ ایران کی مداخلت افغانستان میں مداخلت تشویشناک حد تک بڑھ گئی ہے۔
اسی صورت حال کا مشاہدہ کرنے اور درپیش مسائل سے نبردآزما ہونے کے لیے، امریکہ کے اتحادی افواج افغان حکومت سے مل کر کام کر رہا ہے۔انھوں نےکہا کہ افغانستان میں ایران طویل عرصے سے شیعہ ملیشیاؤں کو رقوم، حمایت اور اسلحہ فراہم کرتا رہا ہے۔
مشرق وسطیٰ کے لیے چوٹی کے امریکی کمانڈر، میرین جنرل فرینک مکنزی نے یہ بات اس ہفتے اپنے دورہ افغانستان کے دوران کہی۔ انھوں نے اپنے ہمراہ سفر کرنے والے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ ایرانی ایما پر مداخلت کا ’’ایک پریشان کن رجحان‘‘ رونما ہوا ہے۔مکنزی نے کہا کہ ’’ایران ہمیشہ سے افغانستان میں کوئی نہ کوئی شرارت کرتا آیا ہے۔ لیکن، اب شاید وہ اپنے طفیلیوں کے ذریعے امریکہ اور ہمارے اتحادیوں کے خلاف موقع کی تلاش میں ہے‘‘۔
تفصیلات کے مطابق اعلی امریکی جنرل نے کہا کہ پراکسی لڑائی کے خدشات سے متعلق سوال پر، انھوں نے کہا کہ ’’جیسے ہم آگے بڑھ رہے ہیں، ہمیں اس کے بارے میں شدید تشویش لاحق ہے‘‘۔