چهارشنبه, اپریل 23, 2025
Homeخبریںافغانستان میں مصالحت سے متعلق کابل میں چار ملکی اجلاس

افغانستان میں مصالحت سے متعلق کابل میں چار ملکی اجلاس

افغانستان، پاکستان، امریکہ اور چین کے نمائندوں کا چوتھا مشاورتی اجلاس منگل کو کابل میں ہو رہا ہے، جس میں افغان حکومت اور طالبان نمائندوں کے درمیان براہ راست امن مذاکرات کی تاریخ کے تعین کی توقع کی جا رہی ہے۔

رواں ماہ کے اوائل میں ان چاروں ممالک کے اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں طالبان اور افغان حکومت کے درمیان مذاکرات کا آغاز فروری کے اواخر تک کرانے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

کابل میں ہونے والے اجلاس سے خطاب میں افغان وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی نے ایک مرتبہ پھر طالبان سے کہا کہ وہ مذاکرات کے عمل میں شرکت کریں۔

اُنھوں نے کہا کہ منگل کو ہونے والا اجلاس طالبان اور افغان حکومت کے درمیان براہ راست بات چیت کے جلد انعقاد کے راستے کا تعین کرے گا۔

صلاح الدین ربانی نے کہا کہ ’’ہم چاہتے ہیں کہ یہ اجلاس طالبان گروپوں اور افغان حکومت کے درمیان فروری کے اواخر تک بات چیت کی تفصیلات طے کرے۔‘‘

واضح رہے کہ پیر کو پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے قطر کے امیر شیخ تمیم بن حماد الثانی سے ملاقات میں افغان مصالحتی عمل پر بات چیت کی تھی۔

افغان طالبان کا سیاسی دفتر قطر میں ہے۔

گزشتہ جولائی میں طالبان اور افغان حکومت کے درمیان براہ راست مذاکرات کا ایک دور اسلام آباد کے قریب سیاحتی مقام مری میں ہوا تھا۔ بات چیت کا دوسرا دور بھی پاکستان میں ہونا تھا لیکن طالبان کے سربراہ ملا عمر کی موت کی خبر اچانک منظر عام پر آنے کے بعد یہ عمل معطل ہو گیا تھا۔

ملاعمر کا انتقال 2013 میں چکا تھا لیکن طالبان کی طرف سے اس خبر کو پوشیدہ رکھا گیا تھا۔

طالبان کے سربراہ کی موت کی خبر منظر عام پر آنے کے بعد قیادت کے معاملے پر طالبان میں آپسی لڑائی بھی شروع ہو گئی تھی۔

افغان طالبان کے سربراہ ملا اختر منظور کی طرف سے مذاکرات کے لیے پیشگی شرائط بھی عائد کی گئی تھیں جن میں افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کی شرط بھی شامل تھی۔

تاہم افغان طالبان کے الگ ہونے والے دھڑوں کی طرف سے مذاکراتی عمل کی مخالفت کی جاری رہی ہے۔

خبر رساں ادارے ’روئیٹرز‘ کے مطابق افغانستان میں تعینات اتحادی افواج کے کمانڈر جان کیمبل نے رواں ماہ کے اوائل میں کہا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں بہت سے طالبان ایسے ہیں جو مذاکرات کی میز پر آنا چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز