تخار (ہمگام نیوز) افغانستان کے صوبہ تخار میں “شوری جوانان بلوچ افغانستان” (Afghanistan Baloch youths Council) کا ایک اہم اجلاس ہوا۔ جس میں “شوری جوانان بلوچ افغانستان” کو فعال بنانے، زیادہ سے زیادہ بلوچ نوجوانوں کو “شوری” کا ممبر بننے کی ترغیب دینے اور “شوری” کی باقاعدہ سرگرمیوں کے آغاز کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس کی صدارت “شوری” کے سربراہ عبدالغفار باٹور نے کی۔ اور “شوری” کے معاون سعید احمد احمدی نے “شوری” کا منشور پیش کرنے کے ساتھ آئندہ پروگرام کا بھی اعلان کیا۔ واضح رہے کہ افغانستان کے 22 ولایت (صوبوں) میں بلوچ صدیوں سے آباد ہیں۔ نمروز میں مکمل آبادی بلوچوں کی ہے۔ جبکہ قندھار میں بہت بڑی تعداد میں بلوچ آباد ہیں۔ افغانستان میں اس وقت تین بلوچ سیاسی پارٹیاں (بلوچ شوری) ہیں۔ جن میں سے ایک شوری کا سربراہ نمروز کے سابق گورنر اور سابق صدر حامد کرزئی کے سابق مشیر حاجی عبدالکریم محمد حسنی ہیں۔ دوسری شوری کے سربراہ ڈاکٹر شیر آقا ہیں۔ ان کا تعلق صوبہ ہرات سے ہے۔ اور اب تیسری شوری کی بنیاد تخار کے بلوچ نوجوانوں نے عبدالغفار باٹور کی سربراہی میں رکھا ہے۔ ولایت تخار کی آبادی کا 15 فیصد حصہ بلوچوں پر مشتمل ہے۔ جو تخار ولایت کے سات ضلعوں میں آباد ہیں۔