لندن(ہمگام نیوز) انٹرنیشنل وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز (IVBMP) نے اپنے جاری کردہ میڈیا بیان میں افغانستان میں بلوچ سیاسی پناہ گزین محمد رازق مندائی ولد محمد کریم کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ بلوچستان میں جبری گمشدگی اور پاکستانی ریاست کی طرف سےانسانی حقوق کے پامالی کے خلاف کام کرنے والے انسانی حقوق کی تنظیم آئی وی بی ایم پی نے اپنے جاری کردہ بیان میں افغانستان ميں پناہ گزین بلوچ سیاسی رہنما کی قتل کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ محمد رازق مندائی ولد محمد کریم کے کیس سے واقف ہیں محمد رازق مندائی بلوچستان میں پاکستانی خفیہ اداروں سے اپنی جان بچانے کے لیے بلوچستان سے فرار ہو گیا تھا۔ بلوچستان میں پاکستانی جبر کے خلاف اپنی سیاسی جدوجہد کی وجہ سے انہیں جان کے خطرات کا سامنا تھا۔ وہ افغانستان میں اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی میں بھی رجسٹرڈ تھا کیونکہ وہ چاہتا تھا کہ اقوام متحدہ اسے کسی تیسرے محفوظ ملک منتقل کرے تاکہ پاکستانی خفیہ ایجنسیاں اور ان کے پراکسی اسے آسانی سے نقصان نہ پہنچا سکیں لیکن ان کی زندگی دیگر بلوچ مہاجرین کی طرح افغانستان میں پاکستانی خفیہ ایجنسیوں سے محفوظ نہیں تھی۔
آئی وی بی ایم پی نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستانی فوج کے اسپانسرڈ صحافیوں،
سوشل میڈیا شخصیات اور میڈیا آؤٹ لیٹس کے جھوٹ کو مسترد کرتے ہیں جنہوں نے یہ جھوٹا دعویٰ کیا ہے کہ محمد رازق مندائی ایک مسلح گروپ کا سینئر کمانڈر تھا۔ درحقیقت وہ ایک مہاجر تھا جو پاکستان خفیہ اداروں کے ہاتھوں مجبور ہوکر افغانستان میں ایک پناہ گزین کی زندگی بسر کررہاتھا اور بدقسمتی سے افغانستان ميں حالات کے خراب ہونے کے بعد کسی تیسرے محفوظ ملک منتقل ہونا چاہتا تھا-
پاکستانی ذرائع کے جھوٹ کو مزید بے نقاب کرنے کے لیے (آئی وی بی ایم پی) نے کہا کہ پاکستانی میڈیا سچائی اور آزادانہ رپورٹنگ کرنے کے بجائے پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے من گھڑت پروپیگنڈے شائع کرتے ہیں اس، بات سے باخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ محمد رازق مندائی کی عرفیت تک ان کو پتہ نہیں تھا اور میڈیا نے اس کو غلط نام سے شائع کیا
اس لیے زیادہ تر پاکستانی میڈیا اداروں اور متعصب صحافیوں کو پاکستانی فوج اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کا (ماؤتھ پیس)ترجمان سمجھتے ہیں۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کے معلومات کے مطابق محمد رازق مندائی کو افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پاکستانی خفیہ ایجنسیوں نے کرائے کے قاتل سے قتل کروایا اور اس جرم کے ارتکاب کے بعد پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے اپنے میڈیا آؤٹ لیٹس کے ذریعے جعلی خبریں چلائیں۔
(آئی وی بی ایم پی) کے مطابق 22 جنوری 2022 کو یہ بیان جاری کرتے ہوئے یہ بات واضح کیے ہیں کہ محمد رازق مندائی کے لاش کا پتہ ابھی تک معلوم نہیں چلا اور افغانستان میں رضاکار اب بھی اس کی لاش کو تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
(آئی وی بی ایم پی)نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ جو لوگ محمد رازق مندائی کو جانتے تھے اور پاکستانی میڈیا میں اس کی لاش کی خبریں اور تصاویر دیکھنے تک اس بات سے بے خبر تھے کہ اسے قتل کیا گیا ہے، تو یہ سمجھنے کے لیے صرف عقل کی ضرورت ہے کہ اصل مجرم پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسیاں ہیں۔ پاکستانی ریاستی اداروں نے یہ جرم کیا ہے اور افغان سرزمین پر ایک بلوچ سیاسی پناہ گزین کو قتل کیا ہے –
انٹرنیشنل وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے اور بین الاقوامی انسانی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ افغانستان میں بلوچ مہاجرین کے تحفظ کے لیے فوری اور عملی اقدامات کریں اور انہیں کسی محفوظ تیسرے ملک منتقل کریں۔
(آئی وی بی ایم پی) نے اپنے جاری کردہ بیان کے آخر میں کہا ہے کہ بین الاقوامی انسانی تنظیموں کی ذمہ داری ہے کہ وہ افغانستان میں بلوچ مہاجرین کی زندگیوں کو بچائیں اور پاکستان کی طرف سے بلوچستان سے باہر بلوچ مہاجرین کے منظم طریقے سے قتل کو بے نقاب کریں۔