کابل(ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق کابل میں ایک بم دھماکے کے نتیجےمیں امریکی فوجی سمیت12 افراد کی ہلاکت کے بعد امریکا اور طالبان کے درمیان جاری مذاکرات تعطل کا شکار ہوگئے تھے۔
اطلاعات کے مطابق امریکا اور طالبان میں مصالحت کی قطری کوششوں میں ناکامی کے بعد طالبان کے ایک وفد نے افغانستان کے لیے روس کے خصوصی ایلچی زمیرقابولوف سے ماسکو میں ملاقات کی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 7 ستمبر کو انکشاف کیا تھا کہ انھوں نے امریکا میں اپنے اور طالبان کے نمائندوں کے مابین ایک غیرمعمولی ملاقات منسوخ کردی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کابل میں حملے کے بعد تحریک طالبان کے ساتھ بات چیت ختم کردی گئی ہے۔
حکام نے بتایا کہ اتوار کے روز افغان فورسزنے امریکی فوج کی مدد سے شمالی اور مغربی افغانستان میں مشترکہ فضائی حملوں میں دو طالبان کمانڈروں اور کم از کم 38 طالبان جنگجوؤں کو ہلاک کیا۔
دارالحکومت کابل میں ایک سینیر سکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ گذشتہ رات کیے گئے اس آپریشن کا مقصد فوجیوں پر طالبان کے حملوں کو ناکام بنانا تھا۔
امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات کی ناکامی کے بعد افغانستان میں طالبان کےخلاف لڑائی میں شدت آگئی ہے۔