Homeخبریںامریکہ سعودی عرب کے مابین 15 ارب ڈالر کا میزائل دفاعی نظام...

امریکہ سعودی عرب کے مابین 15 ارب ڈالر کا میزائل دفاعی نظام معائدہ

واشنگٹن (ہمگام نیوز ڈیسک) ریپبلکن پارٹی کی امریکی صدر ٹرمپ انتظامیہ اور دفاعی صنعت حالیہ ہفتوں کے دوران میں سعودی عرب کو مجموعی طور پر ایک خطیر رقم 110 ارب ڈالرز مالیت کے اسلحے اور دفاعی سازوسامان کی فروخت کے سودوں کو بچانے کے لیے کوشاں رہی ہے۔محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ٹھاڈ ڈیل پر دسمبر 2016ء سے بات چیت جاری تھی اور یہ مکمل ہوئی ہے۔اب سعودی عرب امریکی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن سے پندرہ ارب ڈالرز مالیت کا میزائل دفاعی نظام (THAAD)ٹھاڈ خرید کرے گا۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بدھ کو بتایا ہے کہ سعودی عرب اور امریکی حکام نے اس سودے کے سلسلے میں پیش کش اور قبولیت کی دستاویز پر دستخط کردیے ہیں اور سعودی عرب کو ٹرمینل ہائی آلٹی چیوڈ ایریا ڈیفنس (ٹھاڈ) لانچروں ، میزائلوں اور دیگر متعلقہ آلات کی فروخت کے لیے شرائط وضوابط کو حتمی شکل دے دی گئی ہے ۔ستمبر میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے فون پر گفتگو میں ٹھاڈ میزائل دفاعی نظام سے متعلق سمجھوتے کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا تھا۔امریکہ کی ٹرمپ انتظامیہ اور دفاعی صنعت حالیہ ہفتوں کے دوران میں سعودی عرب کو مجموعی طور پر 110 ارب ڈالرز مالیت کے اسلحے اور دفاعی سازوسامان کی فروخت کے سودوں کو بچانے کے لیے کوشاں رہی ہے۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ٹھاڈ ڈیل پر دسمبر 2016ء سے بات چیت جاری تھی اور یہ اب مکمل ہوئی ہے۔امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے منگل کے روز ایک اخباری مضمون میں لکھا تھا کہ سعودی عرب مشرقِ اوسط کے خطے کے استحکام میں ایک طاقتور قوت کی حیثیت رکھتا ہے اور تیل کی عالمی مارکیٹ کو مستحکم رکھنے میں بھی اس کا اہم کردار ہے۔محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ ڈیل سعودی عرب اور خطۂ خلیج کی سلامتی کی طویل المیعاد ضروریات کو پورا کریگی۔ سعودی عرب اور خلیجی عرب ممالک کو ایرانی ملا رجیم اور اس کے حمایت یافتہ انتہا پسند گروپوں کے بیلسٹک میزائلوں کے بڑھتے ہوئے خطرے کا سامنا ہے۔

Exit mobile version