Homeخبریںامریکہ کی ایران بارے جوہری فیصلہ ایک مثبت قدم ہے،؛بلوچ رہنما حیربیارمری

امریکہ کی ایران بارے جوہری فیصلہ ایک مثبت قدم ہے،؛بلوچ رہنما حیربیارمری

لندن (ہمگام نیوز) بلوچ آزادی پسند لیڈر حیربیارمری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ کی ایران کی جوہری تنصیبات کے بارے میں فیصلہ ایک مثبت قدم ہیں۔انہوں نے کہا کہ سابقہ امریکی انتظامیہ اور یورپی ممالک نے ایران پر بھروسہ کر کے سنگین غلطی کی۔ انہوں نے اس معاہدے کی سنگین نتائج کو نہیں سمجھا لیکن ٹرمپ انتظامیہ نے ایران کی دوغلے پن کو سمجھ لیا ہے ٬معاہدوں میں نرمی کی وجہ سے اسلامک رجیم(ایران) نے اور زیادہ طاقت حاصل کی ہے اور اپنے دہشتگردانہ نیٹورک کو شام ٬ عراق اور لبنان میں مزید پھیلا دیا ہے۔ حیربیارمری نے کہا کہ اگر چہ معاہدہ جاری رہا تو یہ ایران کی نیوکلیئر تنصیبات اور یورینیم کی پیداوار کو سست تو کریگی لیکن یہ ایران کو ایٹمی ہتھیار بنانے سے نہیں روک پائے گی۔پاکستان جیسے ممالک جو جنگ کے دوران امریکہ کے اتحادی بنے لیکن پس پردہ وہ امریکہ کے دشمنوں کی کمک کرتی رہی اور یہاں تک کہ ایٹمی ٹیکنالوجی کو ایران٬لیبیا اور شمالی کوریا کو بھی فراہم کی۔ مستقبل میں امریکہ اور یورپی ممالک کے خلاف پاکستان ایران کی مدد کر سکتی ہے ۔ اسی وجہ سے امریکہ اور یورپی ممالک کو ایران کے ساتھ، ساتھ پاکستان پر بھی پابندیاں لگانی چاہیے۔ جوہری ہتھیاریں پاکستان اور ایران جیسے غیر ذمہدار ممالک کے ہاتھوں میں دنیا بھر کے امن کیلئے خطرہ ہیں۔حیربیارمری نے کہا کہ ایرانی رجیم نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ اس خطے میں غالب ہونا چاہتی ہے اس لیے وہ اس معاہدے سے پیچھے ہٹ رہی ہیں لیکن حقیقت میں ایران پچھلے چالیس سالوں سے شیعہ اسلام کو استعمال کر رہی ہیں دوسرے اقوام کو کنٹرول کرنے اور اپنی سرحدوں کو وسیع کرنے کیلئے۔ ۔ آج ایران امریکہ کی بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں کی بات کرتی ہے لیکن بین الاقوامی قوانین کی سب سے بڑی خلاف ورزی کرنے والا ملک ایران ہی ہے جس نے غیر قانونی طور پر بلوچ٬کرد٬جنوبی آذربائیجان کے ترک٬الحواز کے عربوں اور دوسری اقوام اور اقلیتی گروہوں کا قتل عام کیا ہے ان پر اللہ کے دشمن کا لیبل لگا کر۔ ایرانی مقبوضہ بلوچستان میں بلوچوں کی آبادی چھ ملین ہے لیکن آزاد رپورٹس کے مطابق کم سے کم بیس فیصد بلوچ ایرانی رجیم کے ہاتھوں پھانسی پر چڑھا دیئے گئے ہیں۔ مری صاحب نے مزید کہا کہ”ایران انسانیت کے خلاف کردستان اور بلوچستان میں جرائم میں شامل ہیں اور یمن لبنان اور بحرین میں پراکسی جنگ بھی چلا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ یورپین ممالک اپنے فائدے کیلئے ایران جیسے فاشسٹ ملک کے بارے میں خاموش ہے اور طویل مدتی نتائج کو نظر انداز کررہے ہے جبکہ طاقتور ایران بدلے میں شیعہ پراکسیز جنگ کو مزید وسیع کردیگی۔ حیربیارمری نے کہا متوقع طور پر یورپی میڈیا کے مطابق ایران ایک اکیلا ملک نہیں اور اسکی موجودگی یورپی سلطنتوں کی نو آبادیاتی نظام کو ظاہر کرتی ہیں۔

Exit mobile version