فن لینڈ(ہمگام نیوز ڈیسک)امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ ایران کی طرف سے خطے میں جارحیت میں اضافے اور کشیدگی بڑھانے کے اقدامات کے بعد بحری بیڑا عرب خطے میں بھیجا گیا ہے۔ ان کا کہناہے کہ امریکی طیارہ بردار بحری بیڑہ خطے میں روانہ کرنا ایران کی طرف سے ممکنہ جارحیت کے خلاف امریکاکی دفاعی حکمت عملی حا حصہ ہے۔
فن لینڈ میں اپنے روسی ہم منصب سے ملاقات سے قبل ایک فوجی طیارے میں سفر کے دوران مائیک پومپیو نے کہا کہ ہم نے حالیہ عرصے میں ایران کی طرف سے کشیدگی میں غیرمعمولی اضافہ دیکھا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی مفادات پرحملہ کرنے والے ایرانیوں کا محاسبہ کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ ایران کی طرف سے کوئی تیسرا فریق اس کے ایجنٹ کے طورپر کوئی کارروائی کرے چاہے وہ شیعہ ملیشیا، حوثی یا حزب اللہ ہو ہم اس کا الزام ایرانی قیادت پرعاید کریں گی اور براہ راست اسے قصور وار ٹھہرائیں گے۔
مائیک پومپیوسے پوچھا گیا کہ آیا وہ ایران کی جارحانہ سرگرمیوں کے جواب میں کس طرح کی کارروائی کریں گے تو ان کا کہنا فی الحال وہ اس کی وضاحت نہیں کرسکتے۔
ادھر امریکی اخبار’ وال اسٹریٹ جرنل’ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی حکام کو انٹیلی جنس ذرائع سے اطلاعات ملی ہیں کہ خطے میں امریکا اور اس کے اتحادیوں کے مفادات کو خطرات لاحق ہیں۔
اتوار کی شام وائیٹ ہائوس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ امریکی بحری بیڑہ ‘یو ایس ایس ابراہیم لنکن’ اور لڑاکا فوجیوں پرمشتمل ایک یونٹ سینٹرل کمانڈ کی جانب سے خطے میں بھیجی جائے گی۔ یہ ایران کے لیے واضح پیغام ہے جس میں کوئی شبہ نہیں۔