دوشنبه, اپریل 28, 2025
Homeخبریںامریکی پابندیوں سبب مالی مشکلات کے شکار،ایرانی TVچینلز یوٹیوب کے استعمال پر...

امریکی پابندیوں سبب مالی مشکلات کے شکار،ایرانی TVچینلز یوٹیوب کے استعمال پر مجبور

تہران(ہمگام نیوز ڈیسک) امریکہ و ایران کے درمیان شروع والے تنازعہ کے بعد سے ایران پر لگنے والی پابندیوں کے نتیجے میں لگنے والی سخت مالی مشکلات بارے ایران سے شائع ہونے والے اخبار’شہر وَند’ نےاپنی تازہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ ایرانی ٹی وی چینل پر نشر ہونے والا مواد ‘یوٹیوب’ پرپوسٹ کرکے اس پر اشتہارات حاصل کیے جاتے ہیں اوران اشتہارات کی مد میں حاصل ہونے والی آمدن کو اخراجات پورے کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔امریکا کی جانب سے ایران پر عاید کردہ اقتصادی پابندیوں نے تمام سرکاری شعبوں کو بری طرح متاثر کرنا شروع کیا ہے۔ پابندیوں کے باعث ایرانی رہبر اعلیٰ کے زیر کنٹرول ایرانی ٹیلی ویژن کارپوریشن ‘IRIB’ بھی زبوں حالی کا شکار ہے اور کارپویشن نے مالی کمی پوری کرنے کے لیے بین الاقوامی شہرت یافتہ ویڈیو شیئرنگ ویب سایٹ ’یو ٹیوب‘ کا سہارا لینا شروع کر دیا ہے۔اخباری رپورٹ کے مطابق ایرانی ٹی وی چینلز پر نشر ہونے والی مزاحیہ فلمیں اورعوامی دلچسپی کے دیگر پرو گرامات بیرون ملک فارسی ناظرین تک پہنچانے کے لیے ‘یو ٹیوب’ ایک اہم ذریعہ ہے۔ فارسی زبان سمجھنے والے لاکھوں افراد یو ٹیوب پر یہ فلمی مواد دیکھتے ہیں۔ اس طرح یو ٹیوب کے اشہتارات سے حاصل ہونے والی آمدن کو ایرانی ٹی ویژن کارپوریشن ‘ہارڈ کرنسی’ کے متبادل کے طورپر استعمال کرتی ہے۔

اخباری رپورٹ کے مطابق ‘آئی فلم’ ٹی وی چینل ایران میں مزاحیہ پروگرامات اور فلمیں نشر کرتا ہے۔ ‘یو ٹیوب’ پرموجود چینل کے 25 ہزار فالورز ہیں۔ جون کے آخر تک اس کی ایک فوٹیج کو 15 ملین لوگ دیکھ چکے ہیں۔

‘یو ٹیوب’ پرموجود ایک دوسرے چینل کو’عصر جدید’ کا نام دیا گیا ہے۔ اس یو ٹیوب چینل کے 10 ہزار فالورز ہیں اور اس کی ویڈیوز اب تک 30 لاکھ ناظرین دیکھ چکے ہیں۔ ایران کی مشہور’ایچ ڈی’ فلمیں بھی اشتہارات کے ذریعے پیسے کے حصول کے لیے ‘یو ٹیوب’ پر پوسٹ کی جاتی ہیں۔ اگرچہ یہاں پر عام صارفین کو مفت میں یہ مواد دکھایا جاتا ہے مگر اس پر چلنے والے اشتہارات ایران کے سرکاری ٹی وی چینل کی آمدن کا ذریعہ ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران میں نہ صرف سرکاری ٹی وی چینل ‘یو ٹیوب’ کے ذریعے پیسے کما رہا ہے بلکہ ایران کی ‘Rasaneh Novin’ کی میڈیا کمپنیاں بھی یو ٹیوب6 پر فلمیں چلا کر پیسے کماتی ہیں۔

ایران بین الاقوامی کاپی رائٹ معاہدے میں شامل نہیں مگر اس کے باوجود ایران میں فلم پروڈیوسروں کے حقوق کا تحفظ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ اخبار شہر وند کے مطابق ایرانی میڈیا کمپنیاں اصل پروڈیوسروں کی شناخت مخفی رکھ کر ان کا تیارکردہ فلمی مواد یو ٹیوب پر چلاتی ہیں۔اخباری رپورٹ کے مطابق عصر الحدیث چینل کے یو ٹیوب پر اوسط ناظرین کی تعداد ایک لاکھ 74 ہزار ہے جو یو ٹیوب سے 22 ہزار ڈالر حاصل کرتا ہے۔ اگر چینل اپنے ناظرین کا دائرہ اور تعداد بڑھا لے تو وہ سالانہ ایک لاکھ ڈالر کے برابر رقم بھی کما سکتا ہے۔رپورٹ کے مطابق یو ٹیوب چینل پر اشتہارات کے حصول کے لیے ویب سائٹ پر بنائے گئے چینل کے لیے1000 فالورز اور اس کی ویڈیوز کے 4 ہزارمنٹ واچ ٹائم کا ہونا ضروری ہے۔ اس کےعلاوہ یو ٹیوب کاپی رائٹ کی خلاف ورزی پر مبنی مواد شائع نہیں‌ کرتا۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز