واشنگٹن ( ہمگام نیوز ) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق امریکی وزارت دفاع نے خبردار کیا ہے کہ فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے بیچ معاندانہ کارروائیاں جاری رہنے کی صورت میں مشرق وسطی میں عدم استحکام کا خطرہ مزید وسیع ہو جائے گا۔
امریکی مسلح افواج کی جوائنٹ اسٹاف کمیٹی کے سربراہ جنرل مارک میلی کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ہونے والی کارروائیاں “اپنے دفاع” کے سلسلے میں کی جا رہی ہیں۔ تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ لڑائی کا جاری رہنا کسی کے بھی حق میں نہیں ہے۔ امریکی جنرل کا یہ موقف برسلز جاتے ہوئے صحافیوں کو دیے گئے ایک بیان میں سامنے آیا۔ وہ نیٹو کے اجلاس میں شرکت کے لیے بیلجیم جا رہے ہیں۔
جنرل میلی نے مزید کہا کہ “میں اندازہ لگا سکتا ہوں کہ لڑائی کا سلسلہ جاری رہا تو زیادہ وسیع عدم استحکام اور منفی دور رس اثرات کا خطرہ ہے”۔
جبکہ دوسری امریکی صدر جو بائیڈن نے پیر کی شام اسرائیلی وزیر اعظم سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے فائر بندی کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کیا۔ تاہم انہوں نے باور کرایا کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اس سے پہلے کئی بار یہ بات دہرا چکے ہیں کہ مقاصد حاصل ہونے تک غزہ میں مسلح افراد کے ٹھکانوں اور قیادت کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رہے گا۔
خیال رہے کہ اسرائیل اور غزہ کی پٹی کے بیچ پر تشدد واقعات کا سلسلہ آٹھویں روز بھی جاری رہا۔ پیر کے روز غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فضائی حملوں میں شدت آ گئی۔ اس دوران میں ٹاور عمارتوں اور فلسطینی گروپوں کی زمینی قیادت کو نشانہ بنایا گیا۔ ادھر حماس تنظیم تل ابیب پر راکٹوں کی برسات کر دینے کی دھمکی دی ہے۔ یہ دھمکی اسرائیلی حملوں میں غزہ کے مغرب میں اوقاف کی عمارت تباہ کر دینے کے بعد سامنے آئی۔