کوئٹہ (ہمگام نیوز ) بلوچ سالویشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کئے گئے پالیسی بیان میں کہاہے کہ بلوچ عوام کی ریاستی انتخابی میں عدم دلچسپی اور عدم شرکت نے ثابت کردیاہے کہ بلوچ عوام صوبائی سیاست اور نام نہاد قوم پرستی کی سیاست کو مکمل طور پر مسترد کرچکا ہے ترجمان نے کہاکہ انتخابات میں بلوچ عوام کی گرم جوشی نہ ہونے کی برابر تھی دھونس دھاندلی اور طاقت کے زور پر جو ووٹ ڈلوایا گیا ہے یا ٹھپہ مافیا نے جو کام کیا اور ایک کٹھ پتلی ٹیم لانے کی جو کوشش کی گئی جو پہلے سے طے شدہ تھا اور انجینئرڈ سلیکشن کو الیکشن کا نام دے کر عالمی رائے کو گمراہ کرنے جو کوشش کی گئی تھی جلد ہی بین الاقوامی میڈیا اور عالمی مبصرین نے بھی اس ڈرامہ کا پردہ فاش کرتے ہوئے دھا ندلی اور’’ پری پول رگنگ ‘‘کا الزام لگا کرتصدیق کرچکے ہیں کہ’’ ڈیپ سٹیٹ‘‘ نے انتخابی عمل پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی ہے اگر پنجاب یا دیگر علاقوں میں اتنے بڑے پیمانے پر جعلی ووٹ اور دھاندلی ہوئی ہے تو بلوچستان میں تو آسانی سے جعلی ووٹ کے زریعہ ووٹوں کا تناسب اوپر دکھایا جاسکتا ہے اور یہ کوئی مشکل کام نہیں بلوچستان میں ووٹ کا جو تناسب ظاہر کیا گیا وہ زمینی حقائق کے بلکل منافی اوربے بنیاد ہے بلوچستان میں عوام نے اپنے مرضی یا اپنے دلچسپی میں نہ تو ووٹ کاسٹ کئے اور نہ ہی الیکشن سیاست کو اپنی نجات دہندہ سمجھتے ہیں لوگوں کو زبردستی طاقت اور پیسہ کے زور پر پولنگ اسٹیشنز تک پہنچایا گیا لیکن اس کے باوجود بھی بلوچ عوام کی عدم شرکت اور عدم دلچسپی تاریخی ہے جو قومی آزادی کی سیاسی موقف کی فتح ہے ترجمان نے کہاکہ سوشل میڈیا پر چلنے والے ویڈیو کلپس یہ ثابت کرتے ہیں کہ بلوچستان میں جعلی ووٹوں کے زریعہ ووٹنگ کا ریشو ماضی کے نسبت زیادہ دکھایا گیا چند سو ووٹوں کو ہزاروں اور لاکھوں میں دکھانا ایک معجزہ ہوسکتاہے زمینی حقائق نہیں اس بار پری پلان اور مکمل تیاری کے ساتھ یہ عمل کیا گیا انتخابات سے قبل جتنے الیکشن مہم چلائے گئے جتنے شوبازیاں کی گئی اشتہار بازی اور دیگر زرائع سے عوام کو قائل کرنے اور متوجہ کرنے جو کوششیں کی گئیں لیکن عوام اس سے مکمل بے پرواہ اور بری الزمہ تھے ان کی دلچسپی نہ ہونے کے برابر تھی ترجمان نے کہا کہ بلوچ سالویشن فرنٹ کے ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر نزیر بلوچ اور سرفراز بلوچ کو انتخابی عمل کا حصہ بننے پربلوچستان انڈیپینڈنس موومنٹ سے ان کی بنیادی رکنیت ختم کردی گئی جنہوں بلوچ سالویشن فرنٹ کے بنیادی منشور کی خلاف ورزی کرکے الیکشن کے عمل میں حصہ لیا جس کی بنیاد پر ان کی رکنیت کو ختم کیا گیا ترجمان نے کہاکہ جو پارٹیاں بلوچستان کے حقیقی نمائندگی کا سینہ تان کر دعوی کررہے ہیں وہ ڈیپ سٹیٹ انجینیئرڈ الیکشن کا حصہ بن کر اقتدار کے لئے بوٹ پالیشیہ کے حدتک آگے جا چکے ہیں وہ بلوچ عوام کے لئے کیا کرسکتے ہیں ترجمان نے کہاکہ قومی غلامی کے اندر رہ رہ کر کسی تبدیلی یا عوام کے مقدر بدلنے کی باتیں مضحکہ خیز ہے بلوچ عوام کی ترقی تبدیلی صرف اور صرف آذادی سے ممکن ہے جو ہماری سیاسی او مجموعی ر قومی موقف ہے ۔