Homeخبریںانڈیا کا چین کے نئے سرحدی قانون پر شدید ردعمل

انڈیا کا چین کے نئے سرحدی قانون پر شدید ردعمل

دہلی (ہمگام نیوز)مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق انڈیا کا چین کے نئے سرحدی قانون کے مطابق کہا ہے کہ چین نئے قانون تحت کوئی ایسا قدم نہیں اٹھائے گا جس سے سرحد کی صورتحال یکطرفہ طور پر بدل جائے

تفصیلات کے مطابق انڈیا نے کہا ہے کہ وہ چین کی جانب سے ہمسایہ ممالک کے ساتھ سرحد سے متعلق نیا قانون بنانے کے یکطرفہ اقدام کو قبول نہیں کرے گا۔

انڈیا کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان ایل اے سی (لائن آف ایکچوئل کنٹرول) پر امن برقرار رکھنے اور سرحد کے انتظامی امور سے متعلق معاہدے پہلے سے ہی موجود ہیں اور انڈیا اس میں کسی بھی یکطرفہ تبدیلی کو قبول نہیں کرے گا۔

یاد رہے کہ چند دن قبل چین کے سب سے اعلیٰ قانون ساز ادارے نیشنل پیپلز کانگریس (این پی سی) کی ایک قائمہ کمیٹی نے قومی سطح پر ایسا پہلا قومی قانون منظور کیا تھا جس میں چین کے 14 ہمسایہ ممالک سے ملنے والی 22 ہزار کلومیٹر طویل سرحد کی حفاظت اور سکیورٹی کی تفصیلات طے کی گئی ہیں۔

انڈیا نے اپنے بیان میں چین پر شدید تنقید کرتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ ’ہم توقع کرتے ہیں کہ چین نئے قانون کے تحت کوئی ایسا قدم نہیں اٹھائے گا جس سے انڈیا اور چین سرحد کی صورتحال یکطرفہ طور پر بدل جائے۔

واضح رہے کہ چین کی جانب سے متعارف کروایا جانے والا لینڈ بارڈر قانون جس میں ’سرحدی سلامتی کو مربوط، مضبوط، محفوظ اور مستحکم‘ کرنے کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں، یکم جنوری 2022 سے نافذ العمل ہو گا۔

نیا قانون چینی فوج کی سرحدوں کے سلامتی کے انتظامات، ہمسائیوں کے ساتھ تنازعات طے کرنے، سرحدوں کو بند کرنے کے اختیارات اور غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے والوں کے خلاف سرحدی پولیس کے اختیارات کو ایک باقاعدہ رسمی شکل دیتا ہے۔

نیا قانون یہ بھی کہتا ہے کہ قومی اور علاقائی حکومتیں چین کے بین الاقوامی دریاؤں اور جھیلوں کی حفاظت کرنے اور ان کے آبی ذخائر کو مناسب طریقے سے استعمال کرنے کی پابند ہوں گی۔

چینی میڈیا نے اس قانون کی یہ کہتے ہوئے کافی حمایت کی ہے کہ اس کے نتیجے میں انڈیا کے ساتھ جاری حالیہ سرحدی تنازعے سے نمٹنے کے لیے قومی سلامتی کا ایک قانونی ڈھانچہ قائم ہو جائے گا۔

واضح رہے لینڈ بارڈر قانون یکم جنوری سنہ 2022 سے نافذالعمل ہو گا۔

نئے قانون کے متعارف ہونے اور دونوں ممالک کے درمیان حالیہ فوجی مذاکرات کی ناکامی سے چین، انڈیا سرحد پر کشیدگی بڑھنے کا خدشہ ہے۔

19 اکتوبر کو ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ نے چینی فوج کے قریبی ذرائع کے حوالے سے کہا تھا کہ چین نے انڈیا کے ساتھ اپنی سرحد پر 100 سے زیادہ جدید طویل فاصلے تک مار کرنے والے راکٹ لانچرز تعینات کیے ہیں۔

اسی دوران انڈیا کی مشرقی فوج کے کمانڈر، لیفٹیننٹ جنرل منوج پانڈے نے کہا کہ ملک مستقبل میں سٹریٹجک سطح پر لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے ساتھ فوجیوں کے انتظام سے متعلق چین کے ساتھ پروٹوکولز پر نظرِ ثانی کر سکتا ہے۔

Exit mobile version