شال: (ہمگام نیوز) ڈاکٹر عبدالحئی کی ہمشیرہ نے اپنی جاری کردہ بیان میں کہا کہ ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ ولد حاجی محمد اسلم بلوچ ساکن آواران بیدی کو یکم جون 2024 کو ریاستی اہلکاروں اور خفیہ ایجسنی نے شام 5 بجے آواران نوندرہ میں ان کے کلینک پر چاپہ مار کر ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کو جبری طور پر اپنی حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔ 2 ماہ 17 دن گزر گئے پر تاحال انکی کوئی خبر نہیں۔
انہوں نے کہا کہ گھر والوں کو دھمکیاں بھی دی گئی کہ اگر خاموش نہ ہوئے تو عمر بھر قید کیا جائیگا یہاں تک 25 جولائی تک مہلت بھی دی گئی تھی پر اب بھی نہ بازیاب ہوئے نہ ہی منظر عام پر لائے گئے۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر میرے بھائی کو جلد بازیاب نہ کیا گیا تو 20 اگست 2024 بروز منگل کو بلوچستان یونیورسٹی تا پریس کلب احتجاجی ریلی نکالی جائیگی۔
تمام انسان دوست، سیاسی و سماجی کارکنان، طلبہ تنظیم، بلوچ عوام سے التجا کرتے ہیں کہ وہ احتجاجی ریلی میں شرلت کرکے جبری گمشدگی کے خلاف آواز اٹھائیں۔