شنبه, نوومبر 23, 2024
Homeخبریںایتھوپیا: باغیوں کا اہم شمالی شہروں پر قبضے کا دعویٰ

ایتھوپیا: باغیوں کا اہم شمالی شہروں پر قبضے کا دعویٰ

عدیس ابابا(ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق تیگرائی پیپلز لبریشن فرنٹ (ٹی پی ایل ایف) نے اتھوپیا کو جبوتی سے جوڑنے والی اہم شاہراہ پر واقع کومبلوچا شہر پر قبضہ کرلینے کا دعوی کیا ہے۔ اس کے علاوہ اورمو لبریشن آرمی (او ایل اے) کے انتہا پسندوں نے ایتھوپیا کے دارالحکومت عدیس ابابا سے 325 کلومیٹر دور واقع کیمیزے شہر میں حکومتی فورسز کو شکست دینے کا دعوی کیا ہے۔

انتہاپسند تنظیم ٹی پی ایل ایف کے ترجمان گیٹا شیو ریڈا نے ٹوئٹر پر اپنے پوسٹ میں کہا کہ تیگرائی فورسز نے ”کومبلوچا اور اس کے ہوائی اڈے پر اتوار کے روز پوری طرح قبضہ کرلیا۔”

انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی ایف اقوام متحدہ کی جانب سے تیگرائی اور امہارا میں جاری امدادی اقدامات میں تعاون کرے گی اور ان کے گوداموں کی حفاظت کرے گی۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ حکومت نے جنگ سے تباہ حال علاقوں میں امدادکی سپلائی پر روک لگادی ہے۔

اگر جنگجو تنظیموں کے دعوے درست ثابت ہوئے تو جون میں حکومتی فورسز سے تیگرائی کے بیشتر علاقوں پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد سے  وسطی ایتھوپیا میں ٹی پی ایل ایف کی یہ ایک بہت بڑی کامیابی ہوگی۔ کومبلوچا ایتھوپیائی دارالحکومت عدیس ابابا سے تقریباً375 کلومیٹر دور ہے۔

اس طرح کی خبروں کی آزادانہ طورپر تصدیق کافی مشکل ہے کیونکہ ملک کے شمالی خطے میں میڈیا پر پوری طرح پابندی ہے۔
او ایل اے کے ترجمان اوڈا ٹاربی نے کہا کہ گرو پ نے کومبلوچا سے 53 کلومیٹر جنوب میں واقعے کیمیزے شہر پر قبضہ کرلیا ہے۔

اوایل اے اورمو لبریشن فرنٹ سے علیحدہ ہوکر کام کرنے والی ایک غیر قانونی تنظیم ہے۔ اس نے اگست میں ٹی پی ایل ایف کے ساتھ اتحاد کیا تھا۔

جبکہ ایتھوپیا کی حکومت نے فی الحال کومبلوچا کے باغیوں کے ہاتھوں میں چلے جانے کی تردید کی ہے اور کہا کہ حکومتی فورسز اس اہم شہر میں اب بھی مقابلہ کر رہی ہے۔
حکومت کے ترجمان لیگیسے ٹولو نے بتایا کہ ایتھوپیائی فورسز اور ٹی پی ایل ایف کے درمیان کومبلوچا اور قریبی ڈیزی قصبے میں جنگ جاری ہے۔ یہ دونوں شہر امہارا خطے میں آتے ہیں۔

وزیر اعظم ایبی احمد نے فیس بک پوسٹ میں ایتھوپیائی شہریوں سے اپیل کی،”ٹی پی ایل ایف کی تخریبی اقدامات کو روکنے کے لیے ہر طرح کے ہتھیار استعمال کریں تاکہ اسے شکست دے سکیں اوردفن کرسکیں۔”

ایتھوپیائی حکومت کے ایک ترجمان نے ٹوئٹر پر بتایا کہ ایتھوپیائی فضائیہ نے اتوار کے روز ”ایک فوجی تربیتی کیمپ پر بمباری کی جو باغیوں کی تقرری اور تربیتی مرکز کے طور پر استعمال ہو رہا تھا۔”

سرکاری حکم نامہ میں عہدیداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ عوام کو متحرک اور محاذ پر ان کی قیادت کریں۔ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ حکام کو اپنی گاڑیاں فراہم کریں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز