Homeخبریںخامنہ ای کا وفد ہمیں دھمکیاں دینے آیا تھا ـ بلوچوں کے...

خامنہ ای کا وفد ہمیں دھمکیاں دینے آیا تھا ـ بلوچوں کے روحانی پیشوا

رپورٹ: آرچن بلوچ

ذاھدان (ھمگام ںیوز) سعودی عرب کی العربیۃ نیوز نے رپورٹ دی ہے کہ گذشتہ ستمبر مییں مقبوضہ بلوچستان میں ہونے والے خونی واقعات کے بعد ایران میں بلوچوں کے روحانی پیشوا مولوی عبدالحمید اسماعیل زئی نے ایرانی رہنما علی خامنہ ای کی طرف سے صوبے میں بھیجے گئے وفد کے رویہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ وفد نے حقائق کو دیکھنے کے بجائے ہمیں ڈرایا اور دھمکیاں دیں۔

بلوچ رہنما نے بدھ کے روز ٹوئٹر پر نے لکھا کہ ہمیں توقع تھی کہ مرشد کے وفد سے حقائق کا پتہ چل جائے گا اور زاہدان کے خونی جمعہ کی جرم کی مذمت کی جائے گی، اس واقعے کے شہدا اور متاثرین کے اہل خانہ کو تسلی دی جائے گی، اور ان کے ساتھ انصاف کیا جائے گا، مگر ایسا نہیں کیا گیا بلکن مرشد کی وفد ہمیں ڈرانے اور دھمانے آئے تھے۔‘‘
ضابطے کی کونسل کے سربراہ محمد جواد حاج علی اکبری جو علی خامنہ ای کی جانب سے ہفتے کے روز زاہدان پہنچے تھے، ان کی آمد کے تین دن بعد توہین آمیز بیان دیا گیا، ’’جو بھی بلوچستان میں حکومتی اقدامات پر تنقید کرتا ہے وہ مولوی عبدالحمید کا حوالہ دیتا ہے، مولوئی عبدالحمید نے ایک لمبی لسان نکالی ہے‘‘۔ مولوی عبدالحمید نے بلوچستان میں تعینات سرکاری مسلح افواج کو بھی مخاطب کیا کہ آپ کو ان بھیڑیوں سے ہوشیار رہنا چاہیے جو ہمیں نقصان پہنچانا چاہتے ہین۔

یاد رہے کہ گزشتہ 30 ستمبر کو بلوچستان کے صدر مقام زاہدان میں مکی مسجد کے قریب پولیس اسٹیشن کے سامنے جمع ہونے والے مظاہرین پر سیکورٹی فورسز نے فائرنگ کی۔ جہاں نماز جمعہ کی تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق 30 ستمبر کو کم از کم 93 افراد مارے گئے تھے

اخبار نیل نیوز نے خبر دی ہے کہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے ایرانی حکام کی جانب سے فرانسیسی شہریوں کو حراست میں لینے کے ساتھ ساتھ حالیہ عرصے میں ایران کی فرانس کے خلاف بڑھتی ہوئی دشمنی کی مذمت کی۔

دوسری طرف اسکائی عربک نیوز نے ایرانی میڈیا کے حوالے اطلاع دی ہے کہ ملک میں ہونے والے مظاہروں کی روشنی میں، منگل کو ہنگاموں کے نتیجے میں پاسداران انقلاب کے کرنل کے عہدے کے ایک افسر سمیت سیکورٹی فورسز کے تین ارکان ہلاک ہو گئے۔

Exit mobile version