پیرس ( ہمگام نیوز ) فرانس کے دارالحکومت پیرس میں کل اتوار کے روزایرانی اپوزیشن کے ہزاروں حامیوں نے ایرانی رجیم کے خلاف احتجاجی جلوس نکالا۔ مظاہرین نے ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیموں میں شامل کرنے اور اسے بلیک لسٹ کرنے کا مطالبہ کیا۔
قبل ازیں ہفتے کے روز بھی پیرس میں پاسداران انقلاب کے خلاف احتجاجی مظاہرے شروع کیے گئے جن میں پوری ممالک سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ ایرانی رجیم پر پابندیاں عاید کرے اور پاسداران انقلاب کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرے۔
تہران گذشتہ ستمبر سے مظاہرین کو دبانے کے لیے پرتشدد اقدامات کر رہا ہے جن میں حکومت مخالف عناصرکواندھا دھند پھانسیاں دینا بھی شامل ہے۔ایران میں احتجاج کرنے والے درجنوں یورپی شہریوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ دوسری طرف یورپی یونین نے تہران کے اقدامات پر تنقید کی ہے۔
یورپی یونین کے رکن ممالک اور تہران کے درمیان تعلقات گذشتہ مہینوں کے دوران خراب ہوئے ہیں۔ ایران کے جوہری پروگرام پر مذاکرات کی بحالی کی کوششیں تعطل کا شکار ہیں اور اسلامی جمہوریہ ایران نے یوکرین کے خلاف جنگ میں روس کی مدد کی۔
پیرس میں ہونے والےاحتجاج کا مقصد مظاہرین کو دبانے میں ایرانی پاسداران انقلاب کے کردار اور ایران سے باہر اس کی سرگرمیوں کو اجاگر کرنا ہے۔ یہ احتجاج ایران کی نیشنل کونسل آف ریزسٹنس کی طرف سے منعقد کیا گیا تھا اور کل ہفتہ کو اسی طرح کے احتجاج کے بعد یورپ میں مقیم ایرانیوں کی جانب سے منعقد کیا گیا تھا۔
یورپی یونین کے رکن ممالک اور یورپی پارلیمنٹ کی جانب سے پاسداران انقلاب کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کے لیے دباؤ ڈالنے کے بعد دیگر ممالک نے زیادہ محتاط رہنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس سے ایران کے ساتھ تعلقات مکمل طور پر منقطع ہو جائیں گے جس سے جوہری معاہدے کی بحالی کے کسی بھی موقع کو نقصان پہنچے گا۔