یکشنبه, اکتوبر 6, 2024
Homeخبریںایرانی خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں کے ہاتھوں باپ سمیت بچے پر تشدد

ایرانی خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں کے ہاتھوں باپ سمیت بچے پر تشدد

زاہدان (ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز ایک بلوچ شہری جو اپنے چھوٹی بچی کے ساتھ صوبہ گلستان کے علاقے گرگان میں جا رہے تھے اسے ایرانی خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے بچی سمیت تشدد کا نشانہ بنایا ـ

تفصیلات کے مطابق ایرانی صوبہ گلستان کے شہر گرگان میں قابض ایرانی خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے بلوچ شہری محمد رخشانی کو اس کے چھوٹی بچی سمیت اس وجہ سے پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا کہ وہ بلوچی لباس میں ملبوس ہیں ـ

محمد اور اور اس کی بچی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ گرگان جا رہے تھے جہاں راستے میں دو کاروں اور دو موٹر سائیکل سواروں نے ان کو روک کر تشدد کا نشانہ بنایاـ رپورٹ کے مطابق تین سالہ بچی کو “عابر بینک” کے سامنے موجود لوگوں نے بچایا اور اس بچے کے والد کو خفیہ ادارے کے اہلکاروں نے پیٹھ اور ٹانگ پر ضربیں مارا جس سے وہ زخمی ہو کر ہسپتال میں داخل ہیں ـ
یہ بات قابل ذکر ہے کہ حالیہ دنوں میں یزد میں ایک اور بلوچ شہری کو بلوچی کپڑوں میں ملبوس مقامی لوگوں نے دیکھ کر تشدد کا نشانہ بنایا تھا ـ
واضح رہے کہ بلوچستان کی سلامتی کونسل سے منسوب لیک ہونے والی آڈیو فائل میں اس کونسل کے ایک عہدیدار نے کہا تھا کہ اگر کئی بلوچ شہریوں کو ڈرانے دھمکانے اور خوف کی وجہ سے قتل کر دیا جائے تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا اور نہ ہی کوئی لاش ان کی ملے گی اور نہی کسی کو اس معاملے میں مداخلت کا حق ہے.

یہ بھی پڑھیں

فیچرز