چهارشنبه, اکتوبر 9, 2024
Homeخبریںایرانی رہنما مشرق وسطیٰ میں آگ بھڑکا کر تہران میں سکون سے...

ایرانی رہنما مشرق وسطیٰ میں آگ بھڑکا کر تہران میں سکون سے نہیں بیٹھ سکتے ایران کو آئل ٹینکر پر حملے کا جواب دیا جائیگا : اسرائیلی وزیر اعظم

تل ابیب (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق اسرائیل کے نو منتخب وزیر اعظم نفتالی بینٹ نے کہا ہے کہ ان کا ملک بحیرہ عرب میں آئل ٹینکر پر ایران کے حملے کے خلاف جوابی کارروائی کرے گا۔

بینٹ نے منگل کے روز شمالی اسرائیل میں فوجی عہدے داروں کے ساتھ ملاقات کے دوران کہا کہ ایرانی رہنما پورے مشرق وسطیٰ میں آگ بھڑکا کر تہران میں سکون سے نہیں بیٹھ سکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم دنیا کو شامل کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ لیکن جب وقت آئے گا تو ہمیں معلوم ہے کہ اکیلے کیسے عمل کرنا ہے۔

واشنگٹن ایگزامینر کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بینٹ کے اس بیان کو اسرائیل اور ایران کے درمیان ایک بڑی جھڑپ کے امکان کے طور پر دیکھا جارہا ہے، جس کی مقامی اور سفارتی اہمیت ہے۔

امریکہ کے وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے آئل ٹینکر پر حملے کے واقعہ کے خلاف اجتماعی ردعمل دینے کا وعدہ کیا ہے۔ بلنکن نے واضح کیا کہ وہ پورے اعتماد کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ ایران نے متعدد ڈرونز کی مدد سے یہ حملہ کیا۔

اس حملے میں دو عام شہری ہلاک ہوگئے تھے جن میں سے ایک کا تعلق برطانیہ اور دوسرے کا رومانیہ سے تھا۔

نیٹو کے ترجمان نے منگل کے روز کہا کہ ہم عمان کے ساحل کے قریب بحری ٹینکر ایم وی مرسر سٹریٹ پر مہلک حملے کی بھرپور مذمت کرنے میں اپنے اتحادیوں کے ساتھ ہیں۔ اور ہم رومانیہ اور برطانیہ سے ان کی شہریوں کی ہلاکت پر تعزیت کرتے ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ آزادانہ جہاز رانی کا حق تمام نیٹو اتحادیوں کے لیے اہمیت رکھتا ہے اور اس سلسلے میں بین الاقوامی قانون کا لازمی اطلاق کیا جانا چاہیے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ برطانیہ، امریکہ اور رومانیہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ زیادہ امکان یہ ہے کہ ایران اس واقعہ کا ذمہ دار ہے۔ تمام اتحادیوں کو ایران کی جانب سے خطے کو عدم استحکام کی جانب دھکیلنے کی کارروائیوں پر تشویش ہے اور وہ تہران پر زور دیتے ہیں کہ وہ اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرے۔

برطانیہ کے ایک اعلیٰ کمانڈر، جنرل نک کارٹر نے کہا ہے کہ چند روز قبل خلیج میں تیل کے ایک ٹینکر پر ایران کے ڈرون حملے کے جواب میں مغربی طاقتوں کو جوابی کارروائی کرنے چاہیے۔ ان کے بقول، اگر ایسا نہ کیا گیا تو اس سے ایران کو شہ ملے گی.

یہ بھی پڑھیں

فیچرز