ہرات (ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق، طلوع نیوز افغانستان نے صوبہ نیمروز کے مقامی حکام کے حوالے سے بتایا کہ گزشتہ چھ ماہ کے دوران کم از کم 100 افغان مہاجرین کو ایرانی سکیورٹی فورسز نے فائرنگ کرکے ہلاک کیا ہے اور ان کی لاشیں افغانستان کو واپس بھیج دی گئیں۔
ہرات کے محکمہ پناہ گزینوں اور عودت کنندگان کے سربراہ عبدالحی منیب نے بھی طلوع نیوز کو بتایا کہ گزشتہ چھ ماہ کے دوران ایرانی سرحدی محافظوں کی تشدد سے زخمی ہونے والے 460 سے زائد افغان مہاجرین کو ” قلعہ اسلام ” سے سرحد کے راستے افغانستان واپس بھیجا گیا ہے۔
طلوع نیوز نے ہلاک شدگان میں سے ایک کی شناخت “سہراب” نامی 16 سالہ لڑکے کے طور پر کی ہے، جس کی بے جان لاش کو حال ہی میں ایران سے ہرات منتقل کیا گیا تھا۔
نوجوان کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ اسے ایرانی فورسز نے اصفہان شہر میں فائرنگ کرکے قتل کر دیا ہے ۔ کہا جاتا ہے کہ سہراب روزگار کی تلاش میں ایران گیا ہوا تھا۔
نیمروز کے ایک ہسپتال کے ڈائریکٹر غلام جیلانی شریفی نے بھی واضح کیا کہ سرحد پر نشانہ بننے والے زخمیوں کو ہسپتال لے جایا گیا ہے۔
ہرات کے امیگریشن اور اور عودت کنندگان کے ڈائریکٹر عبدالحئی منیب نے کہا، “ہمارے پاس ایسے لوگ بھی ہیں جنہیں شدید تشدد کیا گیا ہے اور ان کے بازو اور ٹانگیں توڑ دی گئی ہیں۔”