سه شنبه, اپریل 22, 2025
Homeخبریںایرانی عوام کی پیٹرول مہنگائی کے خلاف احتجاج،فورسز کی فائرنگ سے ہلاکتوں...

ایرانی عوام کی پیٹرول مہنگائی کے خلاف احتجاج،فورسز کی فائرنگ سے ہلاکتوں کی تعداد29ہوگئی

تہران (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق ایرانی حکومت نے جمعہ کو پیٹرول کی قیمت میں پچاس فی صد تک اضافہ کردیا تھا اور اس کی راشن بندی کردی تھی .

تفصیلات کے مطابق ایران کے مختلف شہروں میں فورسز نے پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے براہِ راست گولیاں چلائی ہیں، پانی توپوں اور اشک آور گیس کا استعمال کیا ہے جس کے نتیجے میں جمعہ کے بعد مظاہرین کی ہلاکتوں کی تعداد 29 ہوگئی ہے۔

ایرانی سکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان مختلف شہروں میں اتوار کو جھڑپوں کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ہیں۔ ایران کی سرکاری خبررساں ایجنسی ارنا کے مطابق ملک کے مغربی شہر کرمان شاہ میں بلوائیوں کے ساتھ جھڑپ میں ایک پولیس افسر ہلاک ہوگیا ہے۔

صوبائی پولیس سربراہ علی اکبر جاویدان نے ارنا کو بتایا ہے کہ ’’شہر میں بدامنی کے دوران میں میجر ایراج جواہری مسلح حملہ آوروں کے ساتھ جھڑپ کے دوران میں مارے گئے ہیں۔‘‘

ایران کی نیم سرکاری خبررساں ایجنسی ایسنا کے مطابق پولیس نے یزد شہر میں مظاہروں کے دوران میں چالیس افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔تاریخی شہر بام میں حکام نے پندرہ مظاہرین کوگرفتار کیا ہے۔

ایرانی کردوں کی انسانی حقوق کی ایک تنظیم کے مطابق ایرانی فورسز نے کردستان میں متعدد شہروں میں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے عوام پر  براہِ راست گولیاں چلائی ہیں جس کے نتیجے میں ہفتے کے روز گیارہ کرد  جانبحق اور 79 زخمی ہوگئے تھے۔

تیل کی دولت سے مالا مال جنوب مغربی صوبہ خوزستان میں پانچ شہری مارے گئے ہیں۔خرم شہر میں احتجاجی مظاہرے میں شریک دو افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔شیراز شہر میں بھی سیکورٹی فورسز نے مظاہرین کے خلاف گولیاں چلائی ہیں جس کے نتیجے میں دو افراد مارے گئے ہیں۔ دارالحکومت تہران میں مظاہرین نے پیرا ملٹری فورس باسیج کے ایک دفتر کو نذر آتش کردیا۔

ایران میں پُرتشدد مظاہروں میں اتنی زیادہ تعداد میں ہلاکتوں کے باوجود وزیر داخلہ عبدالرضا رحمانی فاضلی نے گذشتہ روز یہ دعویٰ کیا تھا کہ سکیورٹی فورسز نے ضبط وتحمل اور مظاہرین کے ساتھ رواداری کا مظاہرہ کیا ہے۔انھوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر مظاہرین نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی تو پھر سیکورٹی فورسز کارروائی کریں گی۔

ایران کے پراسیکیوٹر جنرل محمد جعفر منتظری نے مظاہرین پر الزام عاید کیا ہے کہ ان کی جڑیں بیرون ملک ایجنٹوں سے پیوستہ ہیں۔انھوں نے خبردار کیا ہے کہ ان کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔

واضع رہے ایرانی حکومت نے جمعہ کو پیٹرول کی قیمت میں پچاس فی صد تک اضافہ کردیا تھا اور اس کی راشن بندی کردی تھی۔
ایرانی حکام کے مطابق اس اقدام سے ملک کو سالانہ تین سو کھرب ریال ( دو ارب پچپن کروڑ ڈالر) کی بچت ہوگی۔

حکومت کے اس فیصلے کے ایک روز بعد ایران بھر میں احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے تھے اور ہفتے کے روز ایران کے 53 شہروں میں ہزاروں افراد نے احتجاجی مظاہرے کیے تھے۔انھوں نے اپنی کاریں اور گاڑیاں کھڑی کرکے مرکزی شاہراہیں بند کردیں، ٹائر جلائے اور ’’مرگ بر آمر‘‘  کے نعرے لگائے تھے۔گذشتہ روز احتجاجی مظاہروں میں 12 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنائی نے تیل کی قیمتوں میں اضافے کے فیصلے کی حمایت کی ہے۔انھوں نے سرکاری املاک کو نذر آتش کرنے والے مظاہرین کو ’’ڈاکو‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انھیں ایران کے دشمنوں کی حمایت حاصل ہے.

یہ بھی پڑھیں

فیچرز