واشنگٹن ( ہمگام نیوز ) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ کی جانب سے ایران کو انسانی امداد بھیجنے پر پابندیوں میں نرمی کے اعلان کے بعد ایران کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی برائن ہک نے کہا کہ اس منصوبے کا مقصد ایرانی عوام کی مدد کرنا اور حکومت کو مالی وسائل سے محروم کرنا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کے مطابق برائن ہک نے جمعہ کے روز ایک بیان میں کہا کہ نیا انسانی ہمدردی میکانزم حکومتوں، کمپنیوں اور غیر ملکی بینکوں کو ایرانی عوام کی نیابت میں جائز تجارت کو آسان بنائےگا۔ یہ پروگرام ایرانی رجیم کو وسائل کے استحصال سے محروم کرے گا۔
جمعہ کے روز امریکی محکمہ خزانہ اور دیگر محکموں کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ایران کو ادویات اور خوراک پرعائد کردہ پابندیوں میں نرمی کی جا رہی ہے۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ایران کے ساتھ انسانی تجارت میں بے مثال شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ایک نیا انسان دوست طریقہ کار وضع کیاجائے گا۔ تاکہ ایرانی رجیم کوعالمی سطح سے حاصل ہونے والے وسائل کو بیلسٹک میزائل تیار کرنے، دہشت گردی کی مدد یا دیگر بدنیتی پر مبنی سرگرمیوں کےلیے مالی وسائل سے محروک رکھا جاسکے۔
وائس آف امریکا کی فارسی سروس کے مطابق ایران میں اس نئے انسان دوست چینل کا اعلان خوش آئند ہے اور ہم یہ سننے کے منتظر ہیں کہ یہ کس طرح کام کرتا ہے کیونکہ یہ ضروری ہے کہ بنیادی ضرورت کا سامان ایران پہنچے۔
برطانیہ نے فرانس اور جرمنی کے ساتھ مل کرایران کے ساتھ جنوری میں “انسٹییکس” کے نام سے ایک معاہدہ کیا۔ اس پروگرام کا مقصد انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ایران کو بنیادی انسانی ضرورت کا سامان اور محدود پیمانے پر تجارت کاموقع فراہم کیا جا سکے۔ اس کے نتیجے میں ایران کا سنہ 2015ء میں طے پانے والا جوہری معاہدہ قائم رہ سکے گا۔
لیکن ٹرمپ انتظامیہ جس نے مئی 2018ء میں ایرانی معاہدے سے دستبرداری اختیار کی تھی نے تہران پر سخت پابندیاں عاید کردی ہیں۔ اس نے یورپی یونین کے ممالک کو امریکی پابندیوں کے خلاف کام کرنے پر متنبہ کیا جس کے نتیجے میں کئی کمپنیوں نے پابندیوں کے خوف سے ایران کے ساتھ کام کرنے سے گریز کی پالیسی اپنائی۔
امریکی وزیر خزانہ اسٹیفن منوچن نے جمعہ کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ نیا انسانی ہمدردی میکانزم بین الاقوامی کمپنیوں کو ایران کے ساتھ جائز انسانی تجارت میں شامل ہونے میں مدد فراہم کرے گا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ وہ پابندیوں کی خلاف ورزی نہ کریں۔