یکشنبه, نوومبر 24, 2024
Homeخبریںایرانی مقبوضہ بلوچستان سے 38 گرفتار مظاہرین کی رہائی ،سینکڑوں دیگر ...

ایرانی مقبوضہ بلوچستان سے 38 گرفتار مظاہرین کی رہائی ،سینکڑوں دیگر نامعلوم مقامات پر زیر حراست

زاہدان ( ہمگام نیوز )اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز 14 نومبر کو قابض ایرانی فوجی اور عدالتی حکام نے بلوچستان میں گرفتار 38 مظاہرین کو رہا کرنے کا اعلان کیا ہے جب کہ سینکڑوں دیگر شہری اب بھی نامعلوم مقامات پر حراست میں ہیں۔

 

کہا جاتا ہے کہ ان 38 افراد کو مولوی عبدالحمید اور “ناروہی”، “شہ بخش” اور “گمشادزہی” قبیلوں کے بعض معتمدوں کے تعاون اور مشاورت سے رہا کیا گیا۔

 

کئی ہفتوں کے مظاہروں اور مولوی عبدالحمید کی شدید تنقید اور بلوچ عوام کی اکثریت کی جانب سے بلوچستان کے مظاہرین کے قتل اور سزا نہ دینے کی درخواست کے بعد، ایران کے ایک خصوصی وفد نے بلوچستان کا دورہ کیا۔ اور حالات کا جائزہ لیا ۔

 

رپورٹ کے مطابق مظاہرین کو “بلوچ قبیلے کے سربراہان” کی درخواست پر اور علی خامنہ ای کی منظوری سے بلوچستان میں احتجاجی ماحول کو پرسکون کرنے کے لیے رہا کیا گیا۔

 

واضح رہے کہ سینکڑوں بلوچ اسیر اب بھی ایران کی جیلوں میں مختلف اذیتوں کا شکار ہیں اور ان کی حالت کے بارے میں کوئی معلومات دستیاب نہیں ہیں۔

 

یہ بھی واضح رہے کہ بلوچستان میں حالیہ احتجاجی مظاہروں کے دوران سینکڑوں بلوچ مظاہرین کو فوج نے شہید ، زخمی اور گرفتار کیا تھا۔ بلوچ شہریوں کی گرفتاری کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔

 

 

یہ بھی پڑھیں

فیچرز