سه شنبه, اپریل 29, 2025
Homeخبریںایرانی پولیس کی فائرنگ سے بلوچ نوجوان جانبحق

ایرانی پولیس کی فائرنگ سے بلوچ نوجوان جانبحق

سراوان ( ہمگام نیوز) آمدہ اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز مقبوضہ مغربی بلوچستان کے علاقے سراوان میں ایرانی گجر پولیس کی فائرنگ سے بلوچ نوجوان جانبحق ہوگئے۔

بلوچ سوشل میڈیا ایکٹوسٹ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز 29 ستمبر 2019 کو قابض ایرانی پولیس فورس نے سراوان سے تعلق رکھنے والے 18 سالہ بلوچ نوجوان میثم ندرتزھی ولد حسین کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا ہے ـ یاد رہے سراوان کا پرانا نام شستون یے جسے ایرانی گجر نے اپنی قبضہ کو مزید دوام بخشنے کیلئے اس کا نام  تبدیل کرکے سراوان رکھ دیا تھا۔ 

اس واقعہ کے عینی شاھدین کے مطابق قابض ایرانی پولیس فورس نے ان کی گاڑی پر اس وقت فائر کھول دیا تھا جب ان کی گاڑی میں پیٹرول کے چند کین بھرے ہوئے تھے۔ پولیس کی فائرنگ سے گولی گاڑی میں لگنے سے پیٹرول نے آگ پکڑی ،جبکہ بلوچ نوجوان مثیم ندرتزھی نے اسی دوران گاڑی چھوڑ کر خود کو جھلسنے سے بچانے کی کوشش میں گاڑی سے باہر نکلنے کی کوشش میں باہرنکلا ، جب کہ دوسری جانب ایرانی درندہ صفت پولیس کی فائرنگ سے میثم بلوچ اسی وقت موقع پر ہی جانبحق ہوگئے ـ

میثم ندرتزھی اپنی کم عمری کے باوجود گھر کا چھولا جلانے کے لیئے محنت مزدوری کرتا تھا ـ

دریں اثنا مغربی مقبوضہ بلوچستان حالات پر سوشل میڈیا ایکٹوسٹ کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں روزی روٹی کی تلاش میں نکلے بلوچ نوجوانوں کو اسی طرح ایرانی فورسز روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا نشانہ بنا کر قتل کر رہے ہیں ـ بلوچ سیاسی کارکنوں،  بلوچ علمائے کرام اور دیگر مکتبہ فکر کی بار بار احتجاج کے باوجود ایرانی قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عدالتوں نے اس سنگین صورتحال پر کوئی نوٹس نہیں لیا ہے ـ ان کا مزید کہنا ہے کہ بلوچوں کی نسل کشی میں قابض ایران نے ریاست کے تمام اداروں کو مکمل چھوٹ دے رکھی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز