تل ابیب(ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے بدھ کے روز کہا ہے کہ ویانا میں بڑی طاقتوں اور ایران کے درمیان ہونے والی بات چیت میں چاہے کوئی معاہدہ طے پائے یا نہ ہو،بہر حال ایرانی خطرے کو ہمیشہ کے لیے ’بے اثر‘ کر دینا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران ایک ٹائم بم ہے جو اسرائیل اور مشرق وسطیٰ کے لیے خطرہ ہے۔ میں ویانا میں جاری مذاکرات پر نظر رکھے ہوئے ہوں، میں عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ معاملے کی سنگینی کو کم نہ سمجھے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایرانی جوہری خطرے کو مکمل طور پر بے اثر ہونا چاہیے، چاہے یہ کام معاہدے کےذریعے ہو یا اس کے بغیر ہو۔
ہرزوگ کے مطابق ان دنوں ایرانی آکٹوپس پورے مشرق وسطی میں اپنے ہتھیار بھیجنا جاری رکھے ہوئے ہے۔ ایران ایک ٹائم بم ہے جس سے اسرائیل اور پورے مشرق وسطیٰ کو خطرہ ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ اس مسئلے پر اسرائیلی معاشرے اور اس کی قیادت میں اتفاق ہے۔ میں جوہری معاہدے پر جاری مذاکرات کی پیروی کر رہا ہوں، اور میں عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ ایران کو جوہری صلاحیت حاصل کرنے کی اجازت دینے سے روکے۔
یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز نے کہا ہے کہ ایران “کھوئے ہوئے وقت کے ساتھ کھیل رہا ہے۔” ان کا یہ بیان بدھ کو پائلٹس کورس کی پاسک آؤٹ تقریب کے دوران سامنے آیا۔