بغداد(ہمگام نیوز ڈیسک)امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو خاموشی کے ساتھ بغداد کا دورہ مکمل کر کے منگل کی شام عراقی دارالحکومت سے روانہ ہو گئے۔ انہوں نے دورے میں عراقی وزیراعظم عادل عبدالمہدی سے ملاقات کی۔
پومپیو نے عبدالمہدی کو باور کرایا کہ واشنگٹن عراق کی سیادت کے تحفظ کا پابند ہے۔ امریکی وزیر خارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایران خطے میں اپنی سرگرمیوں کو بڑھا رہا ہے اور انہوں نے اسی ایرانی “جارحیت” کے سبب عراق کا رخ کیا ہے۔
مائیک پومپیو نے بغداد کے دورے میں اپنے ہمراہ موجود صحافیوں کو بتایا کہ امریکا چاہتا ہے کہ عراق خود مختار رہے اور کسی بھی ملک کے آگے نہ جھکے۔ انہوں نے واضح کیا کہ عراق کی سیادت کے حوالے سے امریکا کے اندیشے نئے نہیں۔
اس سے قبل پومپیو منگل کے روز غیر اعلانیہ دورے پر عراقی دارالحکومت بغداد پہنچے تھے۔ یہ دورہ امریکی وزیر خارجہ کے جرمنی کے مقررہ دورے کے منسوخ ہونے کے بعد سامنے آیا۔ پومپیو کی ترجمان کے مطابق جرمنی کا دورہ “بعض اہم ایشوز” کے سبب منسوخ ہوا۔
دوسری جانب امریکی وزیر دفاع کے امور کے ناظم پیٹرک شنہن یہ کہہ چکے ہیں کہ مشرق وسطی میں طیارہ بردار بحری جہاز “یو ایس ایس ابراہم لنکن” اور بم بار ٹاسک فورس کی از سر نو تعیناتی ،،، ایرانی فورسز کی جانب سے درپیش سنجیدہ خطرے کے اشاروں کا جوابی اقدام ہے۔
مائیک پومپیو نے پیر کے روز صحافیوں سے گفتگو میں کہا تھا کہ وزیر خارجہ کے طور پر ان کی ذمے داری ہے کہ وہ دنیا بھر میں روزانہ اپنے ساتھ کام کرنے والے افسران کی سلامتی کو یقینی بنائیں ،، جن میں اربیل، بغداد، عمّان میں امریکی تنصیبات اور پورا مشرق وسطی شامل ہے۔