تہران (ہمگام نیوز ) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق ایران میں حکام نے مغربی صوبے کردستان میں سقّز جیل سے بھاگ جانے والے دوسرے قیدی کے خلاف سزائے موت کے فیصلے پر عمل درامد کر لیا ہے۔ مذکورہ قیدی کو فرار ہونے کے چند روز بعد پکڑ لیا گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق شایان سعید پور کو پیر کے روز سقز جیل میں موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ یہ بات انسانی حقوق کے ایرانی کارکنان کے گروپ کی ترجمان نیوز ایجنسی “ہرانا” نے بتائی۔ شایان نے جب قتل کے جرم کا ارتکاب کیا تھا تو اس کی عمر 18 برس سے کم تھی۔
اس سے قبل ایرانی حکام نے گذشتہ ہفتے ایک اور قیدی مصطفی سلیمی کے خلاف سزائے موت پر عمل درامد کیا تھا۔ سلیمی کرد سیاسی قیدی تھا جو عراقی کردستان فرار ہو گیا تھا۔ تاہم وہاں کے سیکورٹی حکام نے سلیمی کو گرفتار کرنے کے بعد ایرانی حکام کے حوالے کر دیا۔
یاد رہے کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے اندیشوں کے سبب ایران کی 8 جیلوں میں قیدیوں کی جانب سے بغاوت اور احتجاج دیکھنے میں آیا۔ یہ صورت حال متعدد قیدیوں کے کرونا سے متاثر اور فوت ہونے کے بعد سامنے آئی۔ ایرانی حکام نے تمام قیدیوں کو چھٹی یا عام معافی نہیں دی بلکہ ان کے احتجاج کو خون ریز اور پرتشدد طریقے سے کچلا۔
ایمنیسٹی انٹرنیشنل تنظیم کے مطابق ایران کی جیلوں میں احتجاج کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران ضرورت سے زیادہ طاقت کے استعمال کے سبب سیکورٹی فورسز اور پاسداران انقلاب کے ہاتھوں 36 کے قریب قیدی مارے گئے۔
پیر کے روز ایمنیسٹی انٹرنیشنل نے ایک بار پھر ایرانی حکام سے مطالبہ کیا کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے دوران ملک میں ضمیر کے قیدیوں کو رہا کیا جائے اور بقیہ تمام قیدیوں کی سلامتی کو یقینی بنایا جائے۔