پنجشنبه, اکتوبر 3, 2024
Homeخبریںایران میں پھانسی کی سزاؤں میں بلوچوں کی تعداد چھبیس فیصد ہے

ایران میں پھانسی کی سزاؤں میں بلوچوں کی تعداد چھبیس فیصد ہے

زاہدان (ہمگام نیوز) اطلاع کے مطابق گزشتہ روز بدھ، 27 جولائی کو، عبدالرحمان برومند فاؤنڈیشن اور ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اعلان کیا کہ ایرانی حکام نے پھانسیوں کی ایک نئی تیز رفتار مدت کا آغاز کیا ہے اور 1 جنوری سے 30 جون، 2022 کے درمیان کم از کم 251 افراد کو پھانسی دی گئی ہے۔

جن لوگوں کو پھانسی دی گئی ان میں سے زیادہ تر (146 افراد) کو 2022 میں قتل کے الزام میں موت کی سزا سنائی گئی، جب کہ دستاویزات کے مطابق انتہائی غیر منصفانہ ٹرائلز کے بعد پھانسی کا عمل منظم طریقے سے جاری ہے۔ کم از کم 86 افراد کو منشیات سے متعلق جرائم میں سزائے موت دی گئی ہے، جنہیں بین الاقوامی قوانین کے مطابق سزائے موت نہیں دی جانی چاہیے۔

23 جولائی کو حکام نے صوبہ فارس میں ایک شخص کو سرعام پھانسی دے دی۔ کرونا وبا کے دوران دو سال کے وقفے کے بعد یہ پہلی سرعام پھانسی تھی۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے دفتر کی ڈپٹی ڈائریکٹر ڈیانا الطحاوی کہتی ہیں: “اس سال کے پہلے چھ مہینوں میں ایران نے اوسطاً روزانہ کم از کم ایک شخص کو سزائے موت دی ہے “انسانی زندگی کے حق اور قتل عام پر ” جو کہ ایران کی ایک گھناؤنا عمل ہے۔ یہ عمل ( پھانسی کا) پورے ایران میں بڑے پیمانے پر ہے۔ ایران میں اس سال کی پہلی ششماہی میں پھانسیوں کی حیرت انگیز تعداد 2015 کی یاد دلا دیتی ہے جب پھانسیوں کی تعداد میں ایک اور چونکا دینے والا اضافہ ہوا تھا۔ ”

عبدالرحمٰن برومند فاؤنڈیشن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر رویا برومند کا کہنا ہے کہ ایران میں پھانسیوں کی تعداد میں اضافہ اور سرعام پھانسیوں کا دوبارہ آغاز جبکہ دنیا کے 144 ممالک نے قانون یا عملی طور پر سزائے موت پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ ایک بار پھر یاد دہانی کہ ایران باقی دنیا میں ہونے والی پیشرفت میں کتنے پیچھے ہے۔ ایران میں سزائے موت کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے حکام کو تمام سزائے موت کو فوری طور پر معطل کرنا چاہیے۔

دستیاب معلومات کے مطابق ایران نے رواں سال (2022) کے آغاز سے ایران بھر کی جیلوں میں اجتماعی پھانسیاں شروع کر رکھی ہیں ـ

2022 میں پھانسی پانے والوں میں سے کم از کم 65 افراد (26 فیصد) بلوچ تھے یہ اقلیت جو ایران کی آبادی کا تقریباً 5 فیصد بنتی ہے، اور ان میں سے نصف سے زیادہ (38 افراد) کو منشیات سے متعلق جرائم کی وجہ سے پھانسی دی گئی۔
2022 کے پہلے چھ مہینوں میں منشیات سے متعلق جرائم کے لیے کم از کم 86 افراد کی پھانسی اس بات کی یاددہانی ہے کہ ایرانی حکام نے 2010-2017 میں منشیات کے جرائم سے کیسے نمٹا، ان سالوں میں جب زیادہ تر پھانسیاں منشیات سے متعلق جرائم کی وجہ سے دی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز