یکشنبه, نوومبر 24, 2024
Homeخبریںایران نے مزید دو اور بلوچ قیدیوں کو پھانسی دے دی

ایران نے مزید دو اور بلوچ قیدیوں کو پھانسی دے دی

زاہدان( ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق 14 نومبر بروز سوموار کو تربت جام جیل کے حکام نے قیدیوں کی جیل کے اہلکاروں سے جھڑپ کے بعد دو بلوچ قیدیوں کی سزائے موت پر عمل درآمد کرکے انہیں پھانسی دے دی۔

تفصیلات کے مطابق ان دو بلوچ شہریوں کی شناخت 31 سالہ “محمد نبی سلیمانی” ولد غلام مصطفی اور “عبداللہ صوفی” ولد عبدالاحد ہے دونوں صالح آباد شہر، خراسان رضوی صوبہ سے تعلق رکھتے ہیں ۔

ان شہریوں کے خلاف لگائے گئے الزامات کو “منشیات سے متعلق جرائم” قرار دیا گیا ہے۔

ایک باخبر ذریعے نے بتایا: ان دونوں افراد کو 18 جون 2019 کو سرحدی رجمنٹ کی فورسز نے اس وقت گرفتار کیا جب وہ اپنے گھر واپس جا رہے تھے۔

ذرائع نے مزید کہا: جھوٹی اطلاعات کی بنیاد پر قابض ایرانی فورسز نے انہیں گاڑی سے باہر نکال کر بغیر کسی الزام کے حراست میں لے لیا اور چند دنوں کے بعد منشیات کی ایک چھوٹی سی کھیپ پکڑنے کے بعد اسے ان دو افراد کے نام پر رجسٹر کر لیا۔

یہ لوگ تفتیش کے دوران اور جج کے سامنے کئی بار الزامات کی تردید کر چکے ہیں لیکن زابل سے تعلق رکھنے والے جج “وزیری” نے ملزمان کے بیانات کی پرواہ کیے بغیر ان کے لیے سزائے موت کا حکم جاری کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق تربت جام جیل کے حکام نے ان قیدیوں کے اہل خانہ کو بتائے بغیر انہیں 7 نومبر کو پھانسی دینے کا منصوبہ بنایا۔

کہا جاتا ہے کہ ان تنازعات کے بعد عدالتی حکام اور تربت جام جیل نے تصادم اور افراتفری کے خدشے کے پیش نظر جیل کے فون کاٹ کر متعدد قیدیوں کو مشہد منتقل کر دیا ہے۔

بار بار عدالت اور سرکاری اداروں سے اپیل کرنے کے باوجود محمد نبی اور عبداللہ کے اہل خانہ بدھ 9 نومبر کو سیکورٹی اور فوجی اہلکاروں کی موجودگی میں اپنے عزیزوں کے ساتھ دس منٹ کی ملاقات کرنے میں کامیاب ہوئے۔

واضح رہے کہ ان قیدیوں کو پھانسی دیے جانے کے بعد ان کے اہل خانہ کی جانب سے قابض ایرانی سیکیورٹی اداروں پر سخت دباؤ ڈالا گیا تھا کہ وہ ان کے فرزندوں کی آخری رسومات خفیہ طور پر منعقد کریں تاہم اس کے باوجود سینکڑوں شہری جنازے کی تقریب میں گئے اور یہ تقریب سختی سے جاری رہی۔ جبکہ حفاظتی انتظامات بھی کیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز