شنبه, جنوري 11, 2025
Homeخبریںایران: پاسدرانِ انقلاب کے اہلکاروں نے ایک اور غیر ملکی آئل ٹینکر...

ایران: پاسدرانِ انقلاب کے اہلکاروں نے ایک اور غیر ملکی آئل ٹینکر قبضے میں لے لیا

تہران (ہمگام نیوزڈیسک) ہمگام مانیٹرنگ نیوزڈیسک رپورٹ میں تہران کے سرکاری میڈیا نے پاسدرانِ انقلاب کے حوالے سے بیان جاری کیا ہے کہ پاسدارن کے اہلکاروں نے ایک اور غیر ملکی ٹینکر قبضے میں لے لیا ہے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز نے بھی ایرانی میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاسدرانِ انقلاب کی بحری افواج نے ‘خلیجِ فارس میں ایک ایسے غیر ملکی ٹینکر کو قبضے میں لے لیا ہے جو بعض عرب ممالک کے لیے تیل لے جارہا رہا تھا۔‘

ان کے مطابق یہ ٹینکر سات لاکھ لیٹر تیل سپلائی کر رہا تھا اور اسے قبضے میں لینے کے دوران عملے کے سات افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔خلیج فارس میں تیل کے ٹینکر سے متعلق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا ہے جب ایران اور امریکہ کے درمیان علاقائی کشیدگی پائی جاتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ایران اور برطانیہ کے درمیان بھی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

جولائی میں ایران نے آبنائے ہرمز میں برطانیہ کا سٹینا امپیرو نامی آئل ٹینکر قبضے میں لے لیا تھا۔ اس پر برطانیہ کے وزیرِ خارجہ جیرمی ہنٹ نے ایران پر زور دیا تھا کہ وہ آبنائے ہرمز سے ‘غیر قانونی’ طور پر قبضے میں لیے گئے برطانیہ کے تیل بردار بحری جہاز کو چھوڑ دے۔ تاہم تہران کا کہنا تھا کہ جہاز بین الاقوامی بحری ضوابط کی خلاف ورزی کر رہا تھا۔جس کی وجہ سے اس خطے میں کشیدگی مسلسل بڑھتی جار رہی ہے۔

حالیہ کشیدگی اس وقت پیدا ہوئی جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان ایران کے جوہری پروگرام کو رکوانے کے لیے بین الاقوامی معاہدے سے یکطرفہ طور پر علحیدہ ہونے کا اعلان کیا تھا۔

اس معاہدے پر سنہ 2015 میں اقوامِ متحدہ سمیت امریکہ، روس، چین، برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے دستخط کیے تھے۔

معاہدے میں طے پایا تھا کہ ایران اپنے جوہری منصوبے کو کم تر درجے تک لے جائے گا اور صرف تین فیصد یورینیم افزودہ کر سکے گا۔

تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جوہری معاہدے سے علیحدہ ہونے اور پابندیوں کی بحالی کے اعلان کے جواب میں ایران نے یورینیم کی افزودگی میں اضافہ کیا تھا۔ یہ یورینیم جوہری بجلی گھروں میں ایندھن کے طور پر استعمال ہوتا ہے لیکن اسے جوہری ہتھیاروں کی تیاری میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

جون میں امریکہ نے آبنائے ہرمز میں آئل ٹینکروں کو پہچنے والے نقصان کا الزام ایران پر عائد کیا تھا جبکہ ایران نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔

جولائی میں ایران نے فضائی حدود کی حلاف ورزی پر امریکہ کا بغیر پائلٹ ایک ڈرون بھی مار گرایا تھا۔ جس پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹ کی تھی کہ’ ایران نے بہت بڑی غلطی کی ہے’۔

اس کے ساتھ ہی ایران اور برطانیہ کے درمیان بھی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز