واشنگٹن(ہمگام نیوزڈیسک) ہمگام مانیٹرنگ ڈیسک رپورٹ کے مطابق اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی ابتدائی خبر میں کہا تھا کہ مقامی وقت کے مطابق شام سات بجے امریکی فوجی اور سفارتی حکام امید کر رہے تھے کہ طے شدہ اہداف یعنی ایرانی ریڈار اور میزائل سسٹمز کو نشانہ بنایا جائے گا۔
اخبار نے ایک نامعلوم سینیئر انتظامی اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ’طیارے فضا میں اور بحری جہاز بالکل اپنی پوزیشنز سنبھال چکے تھے مگر پھر رک جانے کی حکم آنے پر کوئی میزائل داغا نہیں گیا۔‘
تاہم امریکی صدر نے جمعے کو نیویارک ٹائمز کے خبر کی تردید کرتے ہوئے CBC نیوز کو بتایا ’کہ طیارے فضا میں نہیں تھے۔‘
اخبار نیویارک ٹائمز کا دعوی ہے امریکہ کے مقامی وقت کے مطابق جمعے کی صبح ایران پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی ۔ یہ منصوبہ اس طرح بنایا گیا کہ حملے کی صورت میں ایرانی فوج یا شہریوں کا کم سے کم نقصان ہو۔
جبکہ خبر رساں ادارے اے پی نے ایک امریکی اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ ایران پر امریکی حملے کی سفارش پینٹاگون نے دی تھی۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے امریکی فوجی ڈرون گرائے جانے کے بعد امریکی فوج ایران کے خلاف جوابی کار روائی کے لیے تیار تھی تاہم انھوں نے صرف 10 منٹ پہلے اپنا ارادہ تبدیل کر دیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹویٹ میں کہا ’ پیر کو بین الاقوامی پانیوں میں اڑنے والے امریکی ڈرون کو مار گرائے جانے کے بعد ہم گذشتہ رات ایران میں تین مختلف مقامات پر جوابی کارروائی کرنے کے لیے تیار تھے جب میں نے پوچھا کہ اس کارروائی میں کتنی ہلاکتوں کا خطرہ ہے تو ہمارے ایک جنرل نے جواب میں بتایا کہ سر 150۔ لہذا حملے سے 10 منٹ پہلے میں نے اپنا فیصلہ تبدیل کر دیا۔‘امریکی صدر کا ایک دوسری ٹویٹ میں کہنا تھا ’ایک ڈرون کو مار گرائے جانے کا جواب دینے کی مجھے کوئی جلدی نہیں ہے۔ ہماری فوج تیار اور دنیا کی بہترین فوج ہے۔ پابندیاں ایرانیوں کو تنگ کر رہی ہیں اور گذشتہ رات مزید عائد کر دی گئی ہیں۔ ایران امریکہ اور دنیا کے خلاف کبھی بھی جوہری ہتھیار استعمال نہیں کر سکے گا۔امریکی صدر نے جمعے کو این بی سی نیوز کو بتایا کہ انھوں نے جوابی کارروائی کی حتمی منظوری نہ دینے کا فیصلہ متوقع انسانی ہلاکتوں کی وجہ سے دیا۔
ان کا مزید کہنا تھا ’ مجھے یہ پسند نہیں تھا۔ مجھے نہیں لگتا کہ ایسا مناسب تھا۔‘واضع رہے متوقع ایران و امریکہ جنگ بارے روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے خبردار کیا ہے کہ امریکہ اور ایران کے درمیان جنگ ‘ایک ایسا سانحہ ہو گا جس کے نتائج کی پیشگوئی نہیں کی جا سکتی۔’ خطے کی صورتحال بارے سیاسی تجزیاں کاروں نے پیشنگوئی کی ہیں،کہ بظاہر موجودہ حالات میں صدر ٹرمپ کے فیصلے سے جنگ کا خطرہ تو عارضی طور پر ٹلا ہے لیکن ایران کی جانب سے شر انگیز اشتعال انگیز طریقہ آنے والے دنوں میں کسی بھی وقت کسی ایسے بڑے سانحے کا سبب بن سکتا ہیں،جس کے بارے خیال کرنا بہت ہی پریشان کن لگتا ہیں۔
….On Monday they shot down an unmanned drone flying in International Waters. We were cocked & loaded to retaliate last night on 3 different sights when I asked, how many will die. 150 people, sir, was the answer from a General. 10 minutes before the strike I stopped it, not….
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) June 21, 2019