چهارشنبه, اپریل 23, 2025
Homeخبریںایران کو قابو میں رکھنے کے لیے فضائی حملے کیے: امریکی صدر...

ایران کو قابو میں رکھنے کے لیے فضائی حملے کیے: امریکی صدر جو بائیڈن 

واشنگٹن (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق صدر جو بائیڈن نے امریکی کانگریس کو بتایا کہ انہوں نے ایران کے طرف سے درپیش خطرات کو روکنے کے مقصد سے ایرانی حمایت یافتہ عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر فضائی بمباری کا حکم دیا تھا۔

صدر جو بائیڈن نے شام اور عراق میں ایرانی حمایت یافتہ عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر فضائی بمباری کا دفاع کیا ہے۔ منگل کے روز امریکی کانگریس کو بھیجے گئے ایک خط میں انہوں نے کہا کہ ایران کے طرف سے درپیش خطرات کو روکنے کے مقصد سے بمباری کا حکم دیا تھا۔

امریکا نے منگل کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہ اس نے گزشتہ دنوں شام اور عراق میں ایرانی حمایت یافتہ عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر اس لیے فضائی حملے کیے تاکہ عسکریت پسند اور تہران امریکی شہریوں اور تنصیبات پر مزید حملے یا حملے کرنے میں مدد نہ کرسکے۔دراصل اگر کوئی ملک اپنے دفاع میں کسی کے خلاف مسلح حملہ کرتا ہے تو اسے اقوام متحدہ کے چارٹر کے دفعہ 51 تحت اس اقدام کے بارے میں پندرہ رکنی سلامتی کونسل کو فوراً آگاہ کرنا پڑتا ہے۔

اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ ان حملوں میں ان ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا جن کا عسکریت پسند عراق میں امریکی اہلکاورں اور تنصیبات کے خلاف ڈرون اور راکٹ حملوں کے لیے استعمال کر رہے تھے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انہوں نے سلامتی کونسل کو ارسال کردہ خط میں کہا یہ فوجی کارروائی مذکورہ خطرے کو ناکام بنانے کے لیے تمام غیر فوجی متبادل ناکام ہوجانے کے بعد کی گئی۔ اس کا مقصد صورت حال کو مزید خراب ہونے سے بچانا اور مزید حملوں کو روکنا تھا۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی شام اور عراق میں ایرانی حمایت یافتہ عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر بمباری کا دفاع کیا۔ منگل کے روز کانگریس کو ارسال کردہ ایک خط میں انہوں نے کہا،”مزید خطرات یا حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اگر ضرورت محسو س کی گئی اور مناسب سمجھا گیا تو امریکا مزید کارروائی کرنے کے لیے تیار ہے۔

صدر جو بائیڈن نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ انہوں نے شام اور عراق میں ایرانی حمایت یافتہ عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر 27 جون کو بمباری کرنے کا حکم دیا تھا تاکہ ایران کی طرف سے درپیش خطرات کو روکا جاسکے۔

بائیڈن کا کہنا تھاکہ ان حملوں کا مقصد امریکی اہلکاروں کا دفاع اور ان کے تحفظ کو یقینی بنانا، امریکا اور اس کے اتحادیوں پر ہونے والے مسلسل حملوں کو روکنا اور ایران کو خطے میں امریکی مفادات پر حملوں سے باز رکھنا تھا۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز