لندن(ہمگام نیوز )ایکس پر فری بلوچستان مومنٹ کے سپیکر نے بلوچستان میں پاکستان کی ننگی جارحیت کو بے نقاب کر دیا۔ سپیکر کے مطابق پاکستان کے بھارت کا حصہ بننے سے پہلے بلوچستان ایک آزاد ریاست تھی۔ جب پاکستانی پنجابی غاصب کی خدمت کر رہے تھے، بلوچ سو سال سے اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے تھے۔
پاکستانی غاصب کے ایجنٹ بن گئے تاکہ پیسے کی وجہ سے اپنے ہی مادر وطن کو تقسیم کر سکیں۔ بلوچستان کی حیثیت ہندوستان کی دیگر شاہی ریاستوں سے مختلف تھی کیونکہ بلوچستان ایک آزاد ریاست تھی۔ بلوچ صدیوں سے حملہ آور کے خلاف لڑ رہے ہیں کیونکہ انہوں نے کبھی بھی بلوچستان میں غاصب قوتوں کو قبول نہیں کیا۔ دوسری طرف پنجابی صدیوں سے حملہ آور کی خدمت کر رہے ہیں۔
جب بلوچ اپنی سرزمین کی آزادی کے لیے انگریز سے لڑ رہے تھے اس دوران پنجابی انگریزوں کے ساتھ مل کے اپنے ملک ہندوستان کے دو ٹکڑے کرنے میں مصروف تھے۔
جب بھی کوئی حملہ آور ہندوستان پر حملہ آور ہوا تو پنجابیوں نے اپنے ملک میں حملہ آوروں کا استقبال کیا۔ بلوچ ضابطہ اخلاق، اور اقدار پاکستانی ثقافت اور اصولوں اور اقدار سے بالکل مختلف ہیں۔
بلوچوں نے کبھی بھی پنجابی اور پاکستانیوں کی جارحیت کو قبول نہیں کیا۔ بلوچستان میں یہ معمول رہا ہے کہ انہوں نے کبھی حملہ آور کا ساتھ نہیں دیا۔ ایک خودمختار ملک پر حملہ کرنا عالمی اور بین الاقوامی طور پر بھی غیر قانونی ہے۔
عراق نے کویت میں جو کچھ کیا پاکستان نے بلوچستان میں کیا۔ اگر کویت پر عراق کا حملہ غیر قانونی تھا تو بلوچستان پر پاکستان کا حملہ کیسے جائز ہ ہوتا ہے ۔ پاکستانیوں کی شیطان یوں کی وجہ سے ایکس اسپیس بار بار بند ہورہا ہے لیکن اب بھی یہ جاری ہے۔