باکو(ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق
آرمینیا اور آذربائیجان کی فوجوں کے درمیان ایک سال قبل ہونے والی جنگ بندی کے بعد متنازع علاقے نگورنوکاراباخ کے معاملے پر دوبارہ جھڑپیں ہوئی ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق آرمینیا نے منگل کو آذربائیجان کے ساتھ سرحدی جھڑپوں میں فوج کے جانی اور مالی نقصان کا اعتراف کیا ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان گذشتہ برس نومبر میں روس کی مداخلت سے اختتام پذیر ہونے والی جنگ چھ ہفتے تک جاری رہی تھی جس میں دونوں اطراف سے 6 ہزار 500 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔
آرمینیا کی وزارت دفاع نے منگل کو بتایا کہ آذربائیجان کی فوجوں کی جانب سے کیے گئے حملے کے نتیجے میں اس کے کئی فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
آرمینیائی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ حملے میں ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا جارہا ہے تاہم اس نے یہ تسلیم کیا ہے کہ اس جھڑپ میں آرمینیا نے دو اہم فوجی پوزیشنوں کا کنٹرول کھو دیا ہے۔
اس سے قبل منگل کے روز ہی دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر سرحدی خلاف ورزیوں کا الزام عائد کیا۔
آرمینیائی وزارت دفاع کا مزید کہنا ہے کہ اس کی فوج نے کیلبجر اور لاچن کے اضلاع میں آذربائیجان کے ٹھکانوں پر حملے کیے ہیں جس کے نتیجے میں آذربائیجان کے دو فوجی زخمی ہوگئے۔