کوئٹہ (ہمگام نیوز) بی ایس اے سی حب زون کے وائس پریزیڈنٹ یوسف بلوچ، انفارمیشن سکیریٹری ایم کے بگٹی اور جنرل سیکریٹری ریاض ساجدی نے زونل دیوان منعقد کیا۔ جس میں مختلف ایجنڈے زیر بحث رہے۔زونل دیوان میں کابینہ کے عہدیداروں نے تنقیدی نشست اور آئندہ لائحہ کے ایجنڈوں پر بحث ومباحثہ کیا گیا۔
زونل رہنماؤں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تنظیم اور اداروں کو کسی خاص مقصد کیلئے بنایا جاتا ہے اور اس مقصد کے حصول کیلئے جدوجہد ایک لازمی امر ہے۔ چونکہ بی ایس اے سی ایک طلباء تنظیم ہے جس کا اہم مقصد یہ ہے کہ بلوچ طلباء و طالبات کو عملی و سیاسی تربیت دینے کے ساتھ ساتھ تعلیمی مسائل کے حل کرنے کیلئے جدوجہد کرنا ہے اور تنظیمی کاموں کو عملی جامع پہنانے کیلئے مرکزی عہدیداروں کو زونل سطح پر توجہ دیکر زونل عہدیداروں کے ساتھ تنظیمی کاموں کے حوالے سے رابطے میں رہنا چاہیئے مگر بد بختی سے زونل جنرل باڈی اجلاس سے لیکر آج تک مرکزی کابینہ کی طرف سے بے غل و غُشی کا اظہار کیا گیا اور صرف زونل ساخت کو برقرار رکھتے ہوئے طلباء کی علم وشعوری آبیاری کیلئے نہ کوئی لٹریچر مہیا کیا گیا اور نہ ہی سیاسی تربیت دی گئی۔
زونل رہنماؤں نے کہا کہ یہ بے ضابطگیاں صرف حب زون میں نہیں بلکہ دوسرے زونز میں بھی پائے جاتے ہیں۔ کیونکہ مرکز کی عدیم الفرصتی کی وجہ سے روز بہ روز تنظیم میں انتشار کی کیفیت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور مرکز ان مسائل کو حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے۔ بیشتر زونز میں بی اسی اے سی کے کارکنان مرکز سے زیادہ تر ناخوش اور غیر مطمئن دکھائی دے رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ مرکز ان مسائل کو سنجیدگی سے حل کرنے کے بجائے کارکنوں کو نظر انداز کرکے اپنے منصب کی زمہ داریوں کو اچھے طریقے سے نہیں نبھا رہا ہے۔ اور اس وجہ سے بی ایس اے سی کے کارکنان مایوس ہوکر مرکز سے لاتعلقی اختیار کر چکے ہیں۔
حب زون کے رہنماؤں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی اور نظریاتی اختلافات ہر ایک کارکن کا آئینی حق ہے اور نظریاتی اختلافات کا ہر گز یہ مقصد نہیں کہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ زاتی اختلافات رکھیں۔ ایک پختہ نظریہ اور سیاسی تربیت یافتہ کارکن سیاسی اختلافات کی وجہ سے زاتی اختلافات نہیں رکھتا۔ سیاسی اختلافات کی وجہ سے ہم زاتی اختلافات نہیں رکھتے۔ سیاست کے علاوہ ہم ہر میدان میں ایک دوسرے کے ساتھ ہیں۔
زونل رہنماؤں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ طلبا سیاست کی ایک خاص مدت ہوتی ہے جس سے وہ اپنی سیاسی زندگی کا آغاز کرتے ہوئے مستقبل میں قوم و ملک کے لیے اچھے لیڈر بن کر ملکی نظام کو اچھے طریقے سے چلاتے ہیں۔
طلباء کی علم وشعوری آبیاری کیلئے لٹریچر اور دوسرے مواد مہیا کرنا مرکز کی زمہ داری بنتی ہے تاکہ وہ لٹریچر کا مطالعہ کرتے ہوئے ان پر اسٹڈی سرکلز کا انعقاد کرکے طلباء کی سیاسی تربیت کرسکیں۔ مگر موجودہ مرکز مکمل طور پر تنظیمی کاموں پر غافل رہا ہے۔ جس سے کارکنوں کا قیمتی وقت زوال پزیر ہوتا جارہا ہے۔
آئندہ لائحہ عمل کے ایجنڈے پر زونل رہنماؤں نے یہ فیصلہ کر لیا کہ ہم بی ایس اے سی کے موجودہ مرکز سے مکمل طور پر لاتعلقی کا اظہار کرتے ہیں اور چند دنوں کے بعد زونل جنرل باڈی اجلاس کرکے نئے سرے سے اپنے تنظیمی کاموں کا آغاز کرتے ہیں۔ اس حوالے سے ہم نے سینئر ممبرز سے بھی رابطہ کیا ہے اور ہم اپنے تنظیمی ساتھیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہوکر طلباء کی علم وشعوری آبیاری اور سیاسی تربیت کیلئے ہر ممکن کوشش کو جاری رکھیں گے۔
دیوان کے آخر میں زونل عہدیداروں نے کہا کہ آج کے بعد بی ایس اے سی حب زون موجودہ مرکز سے مکمل طور پر لاتعلقی کا اعلان کرتی ہے اور آج کے بعد مرکز کی طرف سے حب زون میں کوئی عمل دخل قبول نہیں۔ ہم سینئر ممبرز اور دوسرے زونل عہدیداروں کے ساتھ رابطے میں رہتے ہوئے جلد حب زون کا جنرل باڈی اجلاس منعقد کرینگے اور مشترکہ طور پر تنظیمی کاموں کو عملی جامع پہنانے کیلئے اپنی جدوجہد کو جاری رکھیں گے۔