پنجشنبه, مې 8, 2025
Homeخبریںبلوچستان سے تعلق رکھنے والی سماجی کارکن جلیلہ حیدر لاہور ایئرپورٹ پر...

بلوچستان سے تعلق رکھنے والی سماجی کارکن جلیلہ حیدر لاہور ایئرپورٹ پر ایف آئی اے کی تحویل سے رہا

لاہور ( ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق بلوچستان میں لاپتہ افراد اور ہزارہ برادری کی ریاستی پالیسیوں کے تحت نسل کُشی کے خلاف آواز اٹھانے کے علاوہ ان کے حقوق کے لیے کام کرنے والی سرگرم سماجی کارکن جلیلہ حیدر کو لاہور ایئرپورٹ پر نو گھنٹے حراست میں رکھنے کے بعد آج پیر کی صبح 10:45 پر رہا کر دیا گیا۔

جلیلہ حیدر کو ایف آئی اے حکام کی جانب سے پیر کی صبح دو بجے لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا تھا۔

پیر کی صبح سامنے آنے والی اطلاع کے مطابق جلیلہ حیدر ایک کانفرنس میں شرکت کے لیے لاہور ایئرپورٹ سے ترکش ایئر لائن کے ذریعے برطانیہ جا رہی تھیں کہ انہیں روک لیا گیا۔ ٹوئٹر صارفین کے مطابق جلیلہ حیدر سے کہا گیا ہے کہ ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں موجود ہے۔

جلیلہ کے مطابق حکام نے انھیں بتایا کہ ان کا نام 15 نومبر کو ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا۔
تاہم وہ کہتی ہیں کہ انھیں یہ معلوم نہیں کہ ان کا نام کب اور کیوں ای سی ایل میں شامل ہوا۔
اس سے قبل ان کی بہن عالیہ حیدر نے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ وہ ایئرپورٹ پر ہیں جہاں انھیں کچھ بتایا نہیں جا رہا کہ جلیلہ کو کیوں روکا گیا ہے۔

جلیلہ حیدر نے خود کو روکے جانے کی وجہ بیان کرتے ہوئے فیس بک پوسٹ میں لکھا کہ وہ (حکام) کہتے ہیں ریاست مخالف سرگرمیوں کی وجہ سے میرا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا ہے۔

31 سالہ جلیلہ حیدر بلوچستان سے تعلق رکھنے والی ہزارہ برادری کی پہلی خاتون وکیل شمار کی جاتی ہیں۔  بااثر خاتون ایکٹیوسٹ قرار دی جانے والی جلیلہ حیدر ’وی دی ہیومن نامی غیر سرکاری ادارے کی بانی بھی ہیں۔

جلیلہ حیدر نے سنہ 2018 میں کوئٹہ میں جاری ہزارہ قبیلے سے تعلق رکھنے والے افراد کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف بھوک ہڑتال میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور ہڑتال اس وقت ختم کی جب آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے ان سے ایک ملاقات کے دوران ہزارہ برادری کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کروائی۔ وہ بلوچستان میں جبری طور پر لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے احتجاج میں بھی پیش پیش رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز