پنجشنبه, اکتوبر 3, 2024
Homeخبریںبلوچستان میں ایک مہینے کے دوران اسی ہزار آرمی ایف سی...

بلوچستان میں ایک مہینے کے دوران اسی ہزار آرمی ایف سی اور اسپیشل کمانڈو یونٹ سپاہی تعینات کئے گئے ہیں۔ ماما قدیر

کوئٹہ (ہمگام نیوز ) ویب نیوزڈیسک کی رپورٹ کے مطابق وائس فار بلوچ مسئنگ پرسنز کے جبری لاپتہ افراد کے بازیابی کیلے شال پریس کلب کے سامنے لگائے گئے کیمپ کو 4713 دن مکمل ہوگئے۔

جمعرات کے دن مشہور وکیل کامران مرتضیٰ ایڈوکیٹ سمیت عمران ایڈوکیٹ، راعب بلیدی ایڈوکیٹ اور ساتھی نے کیمپ میں آکر اظہار یکجتی کی۔

اس دوران وفد سے بات چیت کرتے ہوئے وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں پچھلے ایک مہینے کے دوران اسی 80000 ہزار آرمی ایف سی اور اسپیشل کمانڈو یونٹ کے سپاہی تعینات کئے جاچکے ہیں جو چادر اور چار دیواری کی تقدس کو پامال کرتے ہوئے گھر گھر چھاپہ مارکر خواتین سمیت بچوں اور بوڑھوں کو تشدد کا نشانہ بناتے ہیں اور تمام شہروں قصبوں میں ہر ایک کلو میٹر کے فاصلے پر ایک سیکورٹی چیک پوسٹ قائم کر رکھیں ہیں۔

انھوں نے لاپتہ افراد کے لواحقین کی جانب سے جاری احتجاجوں کے بارے میں کہا کہ ریاست پرامن جدوجہد سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر بلوچستان میں قتل وغارت گری کی مثال قائم کرنا چاہتی ہے ۔

انھوں نے کہا کہ پاکستانی فوج ایجنسیاں اور ان کے بنائے گئے لوکل سطح کے ڈیتھ اسکواڈز تمام انسانی اقدار اور انسانی حقوق کے مسلمہ اصولوں کو پاؤں تلے روند کر حیوانیت کی انتہا کو پہنچ چکے ہیں۔

ماما نے کہا کہ پاکستان دنیا کا وہ واحد استعماری ریاست ہے جو فوجی آپریشن کے ذریعے کسی مقبوضہ علاقے میں لوگوں کو جبری لاپتہ کر رہی ہے۔

انھوں نے کہا کہ اس ضمن میں اقوام متحدہ اور عالمی انسانی حقوق کے اداروں کی مجرمانہ خاموشی انتہائی حیران کن ہے۔
اور بلوچستان میں اس قدر ظلم کے باوجود ان کی طرف سے خاموشی افسوسناک امر ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی فوج کے ہاتھوں بلوچوں کو جعلی مقابلوں میں قتل کرنے کا بازار گرم ہے۔ تو دوسری جانب عام آبادی پر ننگی جارحیت کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ مسخ شدہ لاشوں کے عمل میں تیزی لائی گی ہے اور حالیہ چند دنوں سینکڑوں بلوچ فرزندوں کو جبری اغواء کیا گیا ہے. بلوچستان کے تمام چھوٹے اور بڑے شہروں میں پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں کی عوام پر سخت پہرہ داری کی وجہ سے کرفیوں کا سماں ہے ۔

انھوں نے مزید کہا کہ اس ظلم کے باوجود فوج کی بلوچستان میں ایک بھی نہیں چلنے والی. کیوں کہ ظلم جبرو حشت سفاکیت بربریت جارحیت اور دھونس دھمکیوں کے ہتھکنڈے اب بلوچ قوم کے لیے کوئی معنی نہیں رکھتے، ان کیلے پاکستان کے یہ تمام ہتھکنڈے اب زائد المیعاد ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز