شنبه, سپتمبر 21, 2024
Homeخبریںبلوچستان میں بارشوں کا سلسلہ جاری، مزید 16افراد جاں بحق، ہزاروں افراد...

بلوچستان میں بارشوں کا سلسلہ جاری، مزید 16افراد جاں بحق، ہزاروں افراد بے گھر، شاہرائیں وپل بہہ گئے کیچ میں سلابی صورتحال

 

کوئٹہ ( ہمگام نیوز) بلوچستان میں بارشوں سے تباہ کاریوں کا سلسلہ جاری،ہزاروں افراد بے گھر،تیز ریلوں میں بہنے، مکانات اور دیواریں گرنے مزید 16 افراد جاں بحق، تین روز کے دوران بلوچستان میں ہلاکتوں کی تعد 33 ہوگئی۔

بلوچستان کے مختلف علاقوں میں تیسرے روز بھی مون سون بارشوں نے تباہی مچادی چوبیس گھنٹوں کے دوران بارشوں سے بلوچستان کے علاقے قلعہ سیف اللہ شدید متاثر ہوا 90 فیصد رہائشی مکانات رہائش کے قابل نہیں رہے،

ژوب کے علاقے قمردین کار یز اور علاقہ گستوئی مندوخیل میں طوفانی بارشوں میں دو افراد جانبحق سینکڑوں مکانات منہدم ہوگئے درجنوں مال مویشی سیلابی ریلوں میں بہہ گئے۔ لورالائی کےعلاقے پٹھان کوٹ میں سیلابی ریلہ پانچ افراد کو بہا کر لے گئے سیلابی ریلے میں بہنے والے دو افراد کو زندہ بچالیا گیا جبکہ تین کی نعشیں نکال لی گئیں مکانات منہدم لوگ کھلے آسمان تلے آگئے۔
لورالائی شیر جان ڈیم میں دراڑ پڑنے سے پانچ ہزار سے زائد آبادی کو خطرہ لاحق متاثرہ علاقے سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جاررہا ہے۔ دکی میں ندی نالوں میں طغیانی آنے سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے تین سو سے زائد مکانات منہد م ہوگئے۔

بلوچستان کے ضلع کیچ کے مختلف علاقوں میں بدھ کی شام تیزہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارش
ہوئی جس سے ندی نالوں میں طغیانی کی کیفیت رہی، دریائے کیچ، سوراپ کور، دوکرم کور، آب درک سمیت دیگر ندیوں نالوں میں پانی کے ریلے آئے، میرانی ڈیم میں پانی کی سطح بڑھنا شروع ہوگئی،
بارش شرو ع ہوتے ہی بجلی غائب ہوگئی، تیز ہواؤں کی وجہ سے بڑے پیمانے پر درختوں،کچھی دیواروں کے گرنے کی اطلاع ہے، تیزہواء اوربارش سے کجھور کی تیار فصل کو بھی شدید نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔

بدھ کو ہونے والی بارشوں کے باعث تجابان کے قریب ایم ایٹ شاہراہ پر پل کا ایک حصہ
سیلابی پانی میں بہنے سے تباہ ہوگیا جبکہ گزشتہ شب کیچ کور میں مسافر گاڈی پانی میں بہہ گئی تاہم اس میں سوار افراد کو باحفاظت نکال لیا گیا۔ آمدہ اطلاع کے مطابق ایم ایٹ شاہراہ پر پل کا ایک حصہ تباہ ہوا ہے تاہم اس کے ایک حصے پر ٹریفک کی روانی جاری ہے۔

بدھ کو مون سون بارشوں کے دوسرے دن ضلع کیچ کے شھری اور دیہی علاقوں میں کافی بارش ہوئی جس سے ندی نالوں میں پانی آنے سے مختلف مقامات پر طغیانی پیدا ہوئی تاہم بدھ کو ہونے والی بارشوں کے سبب کہیں سے جانی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔

گزشتہ شب مندیگ کور میں سیلابی پانی میں ڈوب کر تین بچے جان بحق ہوئے مند سے آمدہ اطلاع کے مطابق گزشتہ روز مندیگ کور میں سیلابی ر یلہ آنے کے بعد وہاں نہانے کے لیے جانے والے تین بچے حلیم ظریف، رضوان مرشد اور منور منظور ڈوب کر وفات پاگئے، بچوں کی میتیں رات کو ندی سے نکال لی گئیں ـ
، تینوں بچوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے اور وہ لبنان سے تعلق رکھتے ہیں۔

چمن میں تیز ہواں کے ساتھ موسلادار بارش سے شہر کی سڑکیں ندی نالوں میں تبدیل ہوگئیں سلابی ریلے اور دیواریں گرنے سے تین افراد جاں بحق ہوگئے۔ صوبائی مشیر داخلہ وپی ڈی ایم
اے بلو چستان میر ضیاء اللہ لانگو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے پری مون سون اور مون سون بارشوں میں 39 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مون سون کی بارشوں سے دو روز قبل بلوچستان کے جنوبی علاقے زیادہ متاثر ہوئے جبکہ گزشتہ شب سے شمال کے علاقوں قلعہ سیف اللہ، قلعہ عبداللہ اورژوب میں بھی کافی بارشیں ہوئی ہیں حکومت اور انتظامیہ الرٹ ہے، کوئٹہ میں بارشوں سے پیدا ہونے وا لی صورتحال کو قابو کرنے پر پی ڈی ایم اے اور ضلعی انتظامیہ کو کریڈٹ جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بارشوں سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، جن لوگوں کے گھر منہدم ہوئے ہیں انہیں ٹینٹ فراہم کئے گئے ہیں حکومت اور پی ڈی ایم اے اپنے لوگوں کیساتھ ہیں مشکل حالات میں اپنے لوگوں کو کسی صورت تنہا ء نہیں چھوڑیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بارشوں سے 39 افراد جاں بحق ہوئے ہیں بلوچستان میں ایک بہت بڑا سیلاب آیا ہے
تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز نقصانات کا جائزہ لے رہے ہیں نقصانات کے حوالے سے ابھی تک مفصل رپورٹ تیار نہیں کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام محکمے ٹیم ورک کی طرح کام کررہے ہیں

یہ بھی پڑھیں

فیچرز