جنیوا(ہمگام نیوز) بلوچ ریپبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیر محمد بگٹی نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ بدھ کی صبح پاکستان کی مسلح افواج نے ڈیرہ غازی خان کے علاقے راکھی سے ایک میزائل کا تجربہ کیا جو کہ ڈیرہ بگٹی کے مٹ میں تنی کے مقام پر گنجان آباد علاقے میں گر کے پھٹ گیا،جس سے جائے وقوعہ پر آگ بھڑک اٹھی جس کو ہیلی کاپٹروں کی مدد سے سے بجھا دیا گیا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ گزشتہ شب اچانک فوج نے متعلقہ علاقے سے اپنی تمام تر چوکیاں ہٹا دی تھیں،جبکہ دیہاتوں میں رہنے والے تمام لوگ موجود تھے اور انہی لوگوں کی موجوگی میں یہ میزائل تجربہ کیا گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دھماکے کی شدت سے کئی گھر منہدم ہوگئے جن کی زد میں آکر دو خواتین، دو بچے اور ایک مرد شدید زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں ہیوت بگٹی ، جنت بگٹی ، گل خاتوں بگٹی ان کی بیٹی مہر بگٹی اور بیٹا ثناء اللہ بگٹی شامل ہیں۔
بی آر پی ترجمان نے شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان کو پاکستانی کی فوج نے ایک تجربہ گاہ بنادیا ہے۔ اس سے قبل چاغی کے پہاڑوں پر ایٹمی تجربہ کیا گیا اب ڈیرہ بگٹی میں آباد دیہاتوں پر میزائل تجربے کئیے جارہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عام آبادیوں پر میزائل تجربے جنگی جرائم کے زمرے میں آتے ہیں۔ جبکہ پاکستانی کی فوج تمام عالمی انسانی حقوق کی دھجیاں اڑا رہی ہیں، مگر افسوس ہے کہ انسانی حقوق کے علمبردار بلوچ قوم پر پاکستانی فوج کے بربریت پر مکمل خاموشی اختیار کیئے ہوئے ہیں۔
شیر محمد بگٹی نے انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی میڈیا کے نمائندوں سے مطالبہ کیا ہے وہ خود ڈیرہ بگٹی کے علاقے مٹ کا دورہ کریں اور فوج کے میزائل تجربوں کے نتیجے میں تمام تباہ کاریوں اور حقائق دنیا کے سامنے لائیں۔