نوشکی (ہمگام نیوز) مقبوضہ بلوچستان کے علاقے نوشکی کے رہائشی دو نوجوانوں کو قابض خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے لاہور کے ایک مسجد کے اندر سے حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا
تفصیلات کے مطابق جبری گمشدگی کا نشانہ بننے والے نوجوانوں کی شناخت ہارون بادینی ولد شاہنواز خان بادینی اور سلال بادینی ولد حاجی عبد الباقی بادینی کے ناموں سے ہوئی ہے جن کو پاکستانی خفیہ اداروں نے لاہور سے جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا –
خاندانی ذرائع کے مطابق دونوں نوجوان تبلیغ کے لیے نکلے تھے جنکا تشکیل پنجاب کے شہر لاہور میں ہوا تھا
خاندانی ذرائع نے بتایا کہ ان دونوں کو مسجد کے اندر سے پاکستانی سیکیورٹی فورسز اور سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے زبردستی گھسیٹے ہوئے لے گئے
عینی شاہدین کے مطابق تشکیل شدہ تبلیغی جماعت کے امیر نے انہیں روکنے کی کوشش کی اور قران مجید کا واسطہ دے کر انہیں جبری گمشدگی سے روکنے کی کوشش کی – لواحقین نے حکومت پاکستان، سپریم کورٹ آف پاکستان سے درخواست کی ہے کہ اس طرح کے عمل پر سخت سے سخت ایکشن لیا جائے اور اسکے ساتھ میں علماء کرام سے بھی درخواست کیا گیا ہے کہ اللہُ کے راہ میں نکلنے والے، دین کی تبلیغ کرنے والوں کو اگر اس طرح مسجد کے اندر سے اٹھا کر غائب کیا جاتا ہے تو جو ملک اللہ کی دین کے نام پہ بنا اور اس ملک میں اللہ کے راستے میں نکلے ہوئے لوگ محفوظ نہیں ہیں تو یہ تشویش کی بات ہے – انہوں نے حکومت اور ریاستی اداروں سے اپیل کی ہے کہ ہارون بادینی اور سلال بادینی کو بازیاب کیا جائے-